ومبلڈن: کوارٹر فائنل میں پہنچنے والی پہلی عرب خاتون کھلاڑی

تیونس کی 26 سالہ اُنس جابر ومبلڈن کے کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کرنے والی واحد عرب کھلاڑی بن گئی ہیں۔

اُنس جابر ومبلڈن ٹائٹل جیتنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ گرینڈ سلم ٹورنامنٹ جیتنے والی دنیا کی پہلی عرب خاتون بن سکیں (فوٹو/ اے ایف پی)

روایات کو توڑ کر ٹینس کورٹ تک پہنچنے والی عرب کھلاڑی انس جابر ومبلڈن  ٹائٹل جیت کر تاریخ رقم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

لندن میں قدیم ترین اور معتبر سمجھا جانے والا ٹینس ٹورنامنٹ ومبلڈن اپنے عروج پر ہے۔ یہ سال کے چار گرینڈ سلیم مقابلوں میں ترتیب کے اعتبار سے تیسرا ایونٹ ہوتا ہے۔ اس سے قبل جنوری میں آسٹریلین اوپن، مئی میں فرنچ اوپن اور جون، جولائی میں ومبلڈن کھیلا جاتا ہے جس کے بعد اگست ستمبر میں یو ایس اوپن ہوتا ہے۔

ومبلڈن کی خاص بات یہ ہے کہ یہ گھاس پر کھیلا جانے والا واحد گرینڈ سلیم ہے۔

تیونس سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ اُنس جابر نے رواں ومبلڈن لیڈیز سنگلز کے مقابلوں میں کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کرلی ہے اور وہ یہ کارنامہ انجام دینے والی واحد عرب خاتون کھلاڑی ہیں۔ اس سے قبل وہ گذشتہ برس آسٹریلین اوپن کے کوارٹر فائنل تک بھی پہنچی تھیں اور ایسا کرنے والی پہلی عرب خاتون کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

اب اُنس جابر ومبلڈن کے سیمی فائنل اور پھر فائنل میں پہنچ کر ٹائٹل جیتنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے والی دنیا کی پہلی عرب خاتون بن سکیں۔

ومبلڈن میں آج خواتین کے سنگلز کوارٹر فائنل میں اُںس جابر کا مقابلہ بیلارس کی 23 سالہ آرینا سبالینکا سے ہوگا۔ اُنس جابر کی ویمنز سنگلز میں عالمی رینکنگ 24 ہے جبکہ ٹورنامنٹ میں انہیں نمبر 21 سیڈ قرار دیا گیا ہے جبکہ ان کی مخالف آرینا سبالینکا عالمی رینکنگ میں چوتھے نمبر پر ہیں اور ٹائٹل جیتنے کے لیے دوسری فیورٹ کھلاڑی ہیں۔

دونوں کھلاڑیوں کے درمیان دلچسپ مقابلے کی توقع کی جارہی ہے کیوں کہ رینکنگ میں پیچھے ہونے کے باوجود اُنس جابر نے گذشتہ برس فرنس اوپن کے تیسرے راؤنڈ میں سبالینکا کو شکست دی تھی لہٰذا انہیں نفسیاتی برتری حاصل ہوگی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) سے بات کرتے ہوئے اُنس جابر نے کہا کہ ’اس بار یہ ذرا مختلف ہے، اب میں تسلسل کے ساتھ پرفارم کررہی ہوں اور تقریباً ہر گرینڈ سلم ٹورنامنٹ میں دوسرے ہفتے تک مقابلے میں موجود رہ رہی ہوں۔‘

جابر نے کہا: ’میرا مقصد کوارٹر فائنل جیت کر سیمی فائنل اور پھر فائنل میں پہنچنا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ویمن ٹینس ایسوسی ایشن میں موجود معلومات کے مطابق اُنس جابر کی والدہ سَمیرا کو ٹینس کا بہت شوق تھا، وہ اپنے ساتھ اُنس جابر کو بھی کورٹس لے جاتی تھیں اور اُنس نے بھی تین سال کی عمر میں ٹینس کھیلنا شروع کردیا تھا۔

اُنس کے شوہر تیونس نژاد روسی شہری ہیں اور ماضی میں ان کے ٹرینر بھی رہ چکے ہیں لہٰذا اُنس کو عربی، انگریزی، فرانسیسی اور روسی زبان پر بھی عبور حاصل ہے۔

اُنس نے 2011 میں فرنچ اوپن جونیئرز ٹورنامنٹ جیتا تھا اور ان کا پسندیدہ ایونٹ فرنچ اوپن ہی ہے۔ انہوں نے 2008 میں پہلا پروفیشنل ٹینس ٹورنامنٹ کھیلا اور اب تک وہ 89 میچ میں کامیابی اور 83 میں شکست کھاچکی ہیں۔ اس وقت وہ اپنے سنگلز کیریئر کی بہترین رینکنگ (24) پر ہیں اور انعامی رقم کی مد میں تقریباً 31 لاکھ 39 ہزار امریکی ڈالرز جیت چکی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹینس