طالبان نے افغان ایران سرحدی قصبے اسلام قلعہ پر قبضہ کرلیا: رپورٹ

افغان وزارت داخلہ کے مطابق افغانستان اور ایران کے درمیان اہم تجارتی راہداری اسلام قلعہ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

 (اے ایف پی فائل فوٹو)طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ اسلام قلعہ کراسنگ کا مکمل کنٹرول ان کے پاس ہے

روس کے دارالحکومت ماسکو میں موجود افغان طالبان کے ایک وفد نے جمعے کو دعویٰ کیا کہ انہوں نے افغانستان کے 85 فیصد علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے روس کو یقین دلایا ہے کہ وہ افغانستان کی سرزمین کو دوسروں پر حملہ کرنے کے لیے بطور پلیٹ فارم استعمال نہیں ہونے دیں گے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق افغانستان کے بڑے حصے پر قبضے کا دعویٰ ماسکو میں موجود طالبان وفد کی سربراہی کرنے والے شیخ شہاب الدین دلاور نے کیا۔ تاہم اس حوالے سے افغان حکومت کا کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے۔

اس سے قبل افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا تھا کہ طالبان کے سیاسی دفتر کے ایک اعلیٰ وفد نے ماسکو میں روسی صدر کے خصوصی ایلچی ضمیر کابولوف اور ان کے وفد سے ملاقات کی ہے، جس کے بعد طالبان مذاکرات کار عبدالطیف منصور، شہاب الدین دلاور اور سہیل شاہین نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کی۔

ادھر فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق طالبان نے افغان ایران سرحدی قصبے اسلام قلعہ پر بھی قبضہ کرلیا ہے اور افغان فورسز اس کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ 

ماسکو میں پریس کانفرنس کے دوران طالبان رہنماؤں نے کہا کہ وہ افغانستان کے انتظامی مراکز پر حملہ کرنے کے لیے آزاد ہیں کیوں کہ انہوں نے امریکہ سے ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا تھا کہ وہ انہیں نشانہ نہیں بنائیں گے۔

ساتھ ہی طالبان رہنما نے یہ بھی کہا کہ وہ صوبائی دارالحکومتوں پر طاقت کے زور پر قبضہ نہیں کریں گے۔

مئی کے اوائل میں امریکہ کے انخلا کا عمل تیز کیے جانے کے بعد سے طالبان ملک کے 400 اضلاع میں سے دو تہائی پر قابض ہوچکے ہیں اور اب ایران اور چینی سرحد سے متصل علاقوں پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرین نے اے ایف پی کو بتایا: ’افغانستان اور ایران کے درمیان اہم تجارتی راہداری اسلام قلعہ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور بارڈر یونٹس سمیت تمام افغان سکیورٹی فورسز علاقے میں موجود ہیں۔‘

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ اسلام قلعہ کراسنگ کا مکمل کنٹرول ان کے پاس ہے۔

دوسری جانب روس کا کہنا ہے کہ افغان تاجک سرحد کے دو تہائی علاقے پر بھی طالبان کا قبضہ ہے، ماسکو نے افغانستان میں تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا کا کہنا ہے کہ ’ہم نے افغان تاجک سرحد پر کشیدگی میں اضافہ نوٹ کیا ہے، افغان طالبان نے بڑی تیزی سے سرحدی اضلاع کے بڑے حصے پر قبضہ کیا ہے اور اس وقت سرحد کا دو تہائی علاقہ ان کے کنٹرول میں ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ روس اپنے اتحادی ملک تاجکستان کے خلاف کسی بھی جارحیت کو روکنے کے لیے اضافی اقدامات اٹھانے کے لیے تیار ہے اور تمام فریقین سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنے ملک سے باہر کشیدگی پیدا کرنے سے باز رہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

طالبان کی جانب سے ملک کے 85 فیصد علاقوں پر قبضے کا دعویٰ امریکی صدر جو بائیڈن کے اس بیان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے افغانستان سے انخلا کے اپنے فیصلے کا سختی سے دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایک ناقابل فتح جنگ میں امریکیوں کی ایک اور نسل کی قربانی دینے کی بجائے افغانوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہوگا۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ افغان فوج طالبان کو پسپا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جن کی جانب سے حالیہ ہفتوں میں بڑی پیشرفتوں کے باعث ملک میں دوبارہ خانہ جنگی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

جو بائیڈن نے امریکی افواج کے مکمل انخلا کے لیے 31 اگست کی حتمی تاریخ مقرر کی ہے، سوائے ان 650 فوجیوں کے جو کابل میں امریکی سفارت خانے کو سکیورٹی فراہم کریں گے۔

جب سے امریکہ نے افغانستان سے انخلا کا عمل شروع کیا ہے، طالبان عسکریت پسندوں نے پورے افغانستان کے دیہی علاقوں پر قبضہ کرنے کی مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔

امریکہ کے افغانستان سے انخلا کے بعد طالبان کو قابو کرنا سب سے بڑا چیلنج ہے جس کے لیے مختلف ممالک اپنے طور پر کوششیں کررہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا