جب تک این سی او سی نہیں کہتی امتحانات لیتا رہوں گا: شفقت محمود

وزیر تعلیم شفقت محمود نے انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ سکول کھولنے اور بند کرنے کا فیصلہ این سی او سی کے کہنے پر ہوتا ہے اور صحت کے معاملات پر فیصلے کرنا وزارت تعلیم کا کام نہیں ہے۔

شفقت محمود کا کہنا ہے کہ رواں سال اگست سے یکساں نظام تعلیم رائج ہو جائے گا (انڈپینڈنٹ اردو)

وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ جب تک نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) اور وزارت صحت سکول بند کرنے کا نہیں کہتی وہ امتحانات لیتے رہیں گے۔

وزیر تعلیم شفقت محمود نے انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ سکول کھولنے اور بند کرنے کا فیصلہ این سی او سی کے کہنے پر ہوتا ہے اور صحت کے معاملات پر فیصلے کرنا وزارت تعلیم کا کام نہیں ہے۔

ملک میں امتحانات اور کرونا کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ’میں میڈیکل سپیشلسٹ نہیں ہوں، مجھے جب تک این سی او سی یا وزارت صحت کی جانب سے تعلیمی ادارے بند کرنے کا نہیں کہا جاتا، میں تب تک امتحانات لیتا رہوں گا۔‘

 

واضح رہے کہ پاکستان میں گذشتہ چند ماہ سے پورے ملک میں طلبہ کی جانب سے امتحانات کے خلاف احتجاج جاری ہے اور اس حوالے سے کئی علاقوں میں گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس اور تعلیمی اداروں کی وقتاً فوقتاً بندش کے باعث وہ تیاری نہیں کرسکے ہیں، لہذا امتحانات کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

اس حوالے سے سوال کے جواب میں وزیر تعلیم شفقت محمود نے قدرے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’یہ بھی کوئی احتجاج ہے کہ ہم امتحان نہیں دیں گے، کبھی دنیا میں کہیں سنا ہے کہ بچے کہیں ہم امتحان نہیں دیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’90 فیصد بچے امتحانات دینا چاہتے تھے اور وہ دے رہے ہیں۔‘

یکساں نظام تعلیم

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ملک میں یکساں نظام تعلیم کے حوالے سے بتایا کہ رواں سال اگست سے یکساں نظام تعلیم رائج ہو جائے گا۔

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو اس حوالے سے مزید بتایا کہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، اسلام آباد اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں اس کا نفاذ ہوگا جبکہ سندھ سے تاحال بات چیت جاری ہے۔

ملالہ یوسفزئی کی تصویر

گذشتہ دنوں صوبہ پنجاب میں کے جی جماعت کی ایک کتاب میں نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کی تصویر کی اشاعت اور ضبطگی پر سوشل میڈیا پر بحث ہوتی رہی۔

اس بارے میں جب وزیر تعلیم شفقت محمود سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس کتاب کے لیے این او سی (اجازت نامہ) نہیں لیا گیا تھا اور این او سی لینے کے بعد بات آگے چل پڑے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس