ویکسین لگوائیں ورنہ دفاتر میں کام کرنے نہیں دیا جائے گا

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ وہ تمام افراد جن سے دوسرے اثرانداز ہو سکتے ہیں ان کے لیے ویکسین لگوانے کی آخری تاریخ 31 اگست ہے، جس کے بعد ان پر پابندی عائد ہوگی۔

اسد عمر کا کہنا ہے کہ کرونا  وبا سے مکمل طور پر نکلنے کا واحد حل ویکسین ہے (اے ایف پی)

وفاقی وزیر برائے بہبود اور نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ مختلف شعبوں کے لیے ویکیسینیشن کی آخری تاریخ 31 اگست رکھی گئی ہے۔

اسد عمر نے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ تمام افراد جن سے دوسرے اثرانداز ہو سکتے ہیں ان کے لیے ویکسین لگوانے کی آخری تاریخ 31 اگست ہے، جس کے بعد ان پر پابندی عائد ہوگی۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے بتایا کہ تمام تعلیمی اداروں کی ٹرانسپورٹ سے جڑے افراد، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار، سرکاری ملازمین، ہوٹلوں، دوکانوں، مارکیٹوں اور شاپنگ مالز میں کام کرنے والوں نے اگر 31 اگست تک ویکسین نہ لگوائی تو انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی کرونا کی وبا میں کچھ کمی آتی ہے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ وبا ہی ختم ہو گئی ہے۔

پاکستان میں ایک بار پھر کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4497 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے 76 اموات ہوئی ہیں۔

تاہم وفاقی وزیر اسد عمر نے ملک میں لاک ڈاؤن لگانے کے حوالے سے کہا کہ پورے پورے شہر ہفتوں تک بند کرنا اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وبا سے مکمل طور پر نکلنے کا واحد حل ویکسین ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملک بند کر کے وبا کو شکست نہیں دے سکتے۔‘

خیال رہے کہ پاکستان میں ویکسینیشن کا عمل جاری ہے اور اس حوالے سے مسلسل مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔ اب تک ملک میں کل 27,875,999 افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔

تاہم اب بھی ایسے کئی افراد ہیں جو ویکسین نہیں لگوانا چاہتے ہیں۔

اس حوالے سے اسد عمر کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ ہیں جو ویکسین کی اہمیت نہیں سمجھ رہے۔ ’اس لیے وہ کام جن سے دوسروں پر اثر پڑ سکتا ہے وہ بند کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے اس کی مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یکم اگست سے وہ افراد جنہوں مکمل ویکسینیشن کروائی ہے یا کم از کم ایک ڈوز لگوائی ہے صرف وہ ہی ہوائی سفر کر سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اساتذہ کے لیے بھی بھرپور مہم چلائی گئی لیکن اب بھی اگر ان میں سے کسی نے ویکسین نہیں لگوائی تو وہ تعلیمی اداروں میں پڑھانے کے لیے نہیں جا سکیں گے۔

اسی طرح وہ طالب علم جن کی عمریں 18 سال یا اس سے زیادہ ہیں ان کے لیے بھی ویکسین لگوانے کی آخری تاریخ 31 اگست ہے۔

این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’یہ سب سزا کے طور پر نہیں کیا جا رہا بلکہ سب کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے کر رہے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت