سعودی عرب میں جڑواں بچوں کا 50واں کامیاب آپریشن

یمن سے سعودی عرب لائے گئے جڑواں بچوں (پیراسیٹک ٹون) کو کامیاب آپریشن کے ذریعے علیحدہ کر دیا گیا ہے، جو سعودی عرب میں ہونے والا ایسا 50واں آپریشن ہے۔

آپریشن کے بعد پہلی مرتبہ والدین کی ملاقات اپنی بیٹی عائشہ سے ہوئی جو انتہائی جذباتی لمحہ تھا (ایس پی اے)

یمن سے سعودی عرب لائے گئے جڑواں بچوں (پیراسیٹک ٹون) کو کامیاب آپریشن کے ذریعے علیحدہ کر دیا گیا ہے۔

ان جڑواں بچوں کا کامیاب آپریشن سعودی عرب کے ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے جمعرات کو کیا۔ یہ سعودی عرب میں 1990 میں بننے والے سعودی کنجوائنڈ ٹوئنز پروگرام کے بعد ہونے والا ایسا 50واں آپریشن تھا۔

آپریشن کے بعد ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے اس حوالے سے کہا کہ ’ہم خوش ہیں اور 50ویں کامیابی کا جشن منا رہے ہیں۔ ہم ضرورت مندوں کی مدد کرتے رہیں گے۔‘

واضح رہے کہ پیراسیٹک ٹون (parasitic twins) عام جڑواں بچوں سے اس طرح مختلف ہوتے ہیں کہ ماں کے پیٹ کے اندر ایک بچے کی نشو و نما رک جاتی ہے اور وہ دوسرے نارمل بچے کے ساتھ پیدائش کے بعد بھی نامکمل حالت میں جڑا رہتا ہے۔

آپریشن کے بعد پہلی مرتبہ والدین کی ملاقات اپنی بیٹی عائشہ سے ہوئی جو انتہائی جذباتی لمحہ تھا۔

ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے آپریشن کے بعد عرب نیوز کو بتایا کہ ’سرجری بہت اچھے سے کی گئی اور ٹیم کے درمیان تعاون بہترین تھی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ یہ آپریشن 45 منٹ تک جاری رہا جو ان کی امید سے مختصر تھا۔ ’امید تھی کہ یہ آپریشن نو گھنٹوں تک جاری رہے گا اور اس کے آٹھ سٹیج ہوں گے۔ بچی بھی اس سارے عمل کے فوری بعد ہی جاگ گئی تھی۔‘

ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے والدین کو مبارک باد دی اور صحتیابی کے بعد ان کی یمن واپسی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وہ اپنی آنکھیں کھل رہی ہے، اس نے اپنی والدہ سے آپریشن روم سے نکلتے ہوئے بات کی جو ایک سعودی میڈیکل ٹیم کے لیے ایک بڑی بات ہے۔‘

اس موقع پر عائشہ کی والدہ فاطمہ عقیل نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ عائشہ کو صحت اور طاقت دے۔‘

’ہم شاہ سلمان، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ڈاکٹر الربیعہ اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا