منافع کی غرض سے ڈالر خریدنا گناہ ہے: مفتی تقی عثمانی

معروف مذہبی سکالر مفتی تقی عثمانی نے ڈالر کی خریدو فروخت سے متعلق ایک فتوی جاری کیا ہے جس کے مطابق موجودہ صورتحال میں یہ غیرملکی کرنسی خرید کر قیمت کے بڑھنے کا انتظار کرنا ذخیرہ اندوزی اور بڑا گناہ ہے۔

مفتی تقی عثمانی کے مطابق موجودہ وقت میں شہریوں کا ڈالر خریدنا حکومت اور ریاست کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے(اے ایف پی)

پاکستان کے معروف مذہبی سکالر مفتی تقی عثمانی نے ڈالر کی خریدو فروخت سے متعلق منگل کے روز ایک فتوی جاری کیا ہے جس کے مطابق موجودہ صورتحال میں ڈالر خرید کر قیمت کے بڑھنے کا انتظار کرنا ذخیرہ اندوزی، بڑا گناہ اور ملک سے بے وفائی پر قیاس کیا جائے گا۔

مفتی تقی عثمانی کے صاحبزادے ڈاکٹر عمران عثمانی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں فتوے کی صحت کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں شہریوں کا ڈالر خریدنا حکومت اور ریاست کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ ڈاکٹر عمران عثمانی کے مطابق، ’لوگ اپنے پیسے کو محفوظ کرنے کے لیے ڈالر کی بجائے کچھ اور خریدیں۔ جس سے ملک کو نقصان کا احتمال کم ہو گا۔‘

فتوی مفتی تقی عثمانی کے ٹویٹ اکاونٹ پر پیغامات کے ذریعہ جاری کیا گیا۔ ٹویٹس انگریزی اور اردو زبانوں میں جاری کی گئیں۔

 

 

گذشتہ ہفتے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کے بعد ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہونا شروع ہوا۔ گذشتہ چار دن میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر 9.60 روپے مہنگا ہوا ہے۔

منگل کے روز پاکستان میں ڈالر کی قیمت 151 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں ایک ڈالر 153 روپے میں دستیاب ہے۔ سوشل میڈیا پر مفتی تقی عثمانی کے فتوے سے متعلق ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔

جہاں کچھ لوگ اس فتوے کی تعریف کر رہے ہیں۔ تو کچھ اپنے اکاونٹس سے اس کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔

ٹویٹر کے صارف فہیم پیغام میں مفتی تقی عثمانی کو استاد محترم کہہ کر پکارتے ہیں۔ اور ان سے سودی نظام سے متعلق رہنمائی چاہتے ہیں۔

ایف سولہ کے ہینڈل سے ٹویٹ کرنے والے صارف کے مطابق ڈالر جمع کرنا صرف امیروں کا مشغلہ ہے۔

اسی طرح محمد شارق نے شرح سود میں حالیہ اضافے کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے۔

معروف وکیل اور سوشل ورکر ٹویٹ پیغام میں کہتے ہیں کہ بات اب فتووں پر آگئی ہے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان