بھارت میں کسانوں کا احتجاج، کشیدگی اور تشدد، نو افراد ہلاک

ریاست اتر پردیش میں اتوار کو ہونے والا یہ واقعہ زرعی اصلاحات کے خلاف کسانوں کے احتجاج کے ایک سال سے زیادہ عرصے میں سب سے زیادہ پر تشدد تھا۔

بھارت کی یوتھ کانگریس سے تعلق رکھنے والی ایک سرگرم خاتون رکن کو 4 اکتوبر 2021 کو نئی دلی میں ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران پولیس حراست میں لے رہی ہے (تصویر: اے ایف پی)

بھارتی ریاست اتر پردیش میں احتجاج کرنے والے کسانوں نے پولیس کی گاڑی کو نذر آتش کردیا جس کے بعد کشیدگی اور تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور کم از کم نو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

ریاست اتر پردیش میں اتوار کو ہونے والا یہ واقعہ زرعی اصلاحات کے خلاف کسانوں کے احتجاج کے ایک سال سے زیادہ عرصے میں سب سے زیادہ پر تشدد تھا۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ ایک حکومتی وزیر کے قافلے میں موجود گاڑیوں نے چار مظاہرین کو کچل ڈالا۔ اس قافلے میں حکومتی وزیر، ان کے صاحبزادے اور نائب وزیر اعلیٰ کی گاڑیاں شامل تھیں۔ وزیر کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کے بعد ان کے ڈرائیور نے گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا تھا۔

مشتعل مظاہرین نے کئی گاڑیوں اور مزید پانچ افراد کو نذر آتش کر دیا جن میں سے چار حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامی تھے۔

پیر کے روز مظاہرین نے ہلاک ہونے والے چار کسانوں کی لاشیں شیشے کے تابوت میں رکھ کر احتجاج کیا۔

ان پرتشدد واقعات کے بعد پولیس نے عوامی اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے، موبائل اور انٹرنیٹ سروس منقطع کر دی گئی ہے، امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اضافی فورس بھیجی گئی ہے اور حزب اختلاف کے کئی رہنماؤں کو جائے وقوعہ پر جاتے ہوئے حراست میں لے لیا ہے جن میں کانگریس پارٹی کی پرینکا گاندھی بھی شامل ہیں۔

ریاست کے دارالحکومت لکھنؤ میں پولیس کی بھاری نفری نے کانگریس کے سربراہ اکلیش یادھو کو ان کے گھر کے باہر سے حراست میں لے لیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹی وی چینلز پر دکھائے جانے والے مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے درجنوں کارکنان نے شہر میں احتجاج کیا اور پولیس کی ایک گاڑی کو نذر آتش کیا ہے۔

نئی دلی اور بنگلور میں بھی حزب اختلاف کی جماعتوں نے احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔

زراعت طویل عرصے سے ایک سیاسی خندق رہی ہے اور بھارت کی 1.3 ارب نفوس کی آبادی میں سے دو تہائی کو ملازمت فراہم کرتی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کا کہنا ہے کہ اصلاحات سے اس شعبے میں انتہائی ضروری توانائی اور سرمائے کا استعمال عام ہوگا۔

کسان جن کی اکثریت ایک سال سے نئی دہلی کے باہر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں ڈرتے ہیں کہ تبدیلیاں انہیں بڑی کارپوریشنز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا