اساتذہ نیٹ فلکس کے ’سکویڈ گیم‘ شو سے پریشان کیوں؟

اس شو کی بہت سی اقساط انتہائی پرتشدد مناظر پر مشتمل ہیں جن میں مقابلہ کرنے والے افراد کو ہلاک یا شدید زخمی ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

سکویڈ  گیم اصل میں 2008 میں لکھا گیا تھا لیکن اس شو کو شروع ہونے میں 10 سال سے زیادہ کا عرصہ لگا(اے ایف پی/نیٹ فلکس/ینگ کیو پارک)

نیٹ فلکس پر ’سکویڈ گیم‘ کا ریلیز ہونے والا پہلا سیزن اس سٹریمنگ سروس کی اب تک کی سب سے مشہور اور متنازع سیریز ہو سکتی ہے۔

جنوبی کوریا کے اس شو میں دکھایا جاتا ہے کہ سینکڑوں قرضوں میں ڈوبے ہوئے طلبہ نقد انعام کے لیے پلے گراؤنڈ گیمز کی آڑ میں بقا کے کئی ٹاسکس میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرتے ہیں۔

اس شو سے سکول کے اساتذہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، جنہیں خدشات ہیں کہ بچے شو کے کچھ چیلنجز کی حقیقی دنیا میں نقل کر رہے ہیں۔

اس شو کی بہت سی اقساط انتہائی پرتشدد مناظر پر مشتمل ہیں، جن میں مقابلہ کرنے والے افراد کو ہلاک یا شدید زخمی ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

مشرقی لندن کے علاقے ایلفورڈ کے جان برامسٹن پرائمری سکول نے والدین کو ایک خط جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے اپنے خدشات بیان کیے گئے ہیں کہ جن بچوں نے یہ پروگرام دیکھا ہے وہ شو کی نقل کرتے ہوئے پلے گراؤنڈ میں ایک دوسرے کو گولی مارنے کا ڈرامہ کر رہے ہیں۔

خط میں مزید کہا گیا: ’والدین کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ ہمارے بہت سے بچے نیٹ فلکس پر سکویڈ گیم دیکھ رہے ہیں۔ ہم نے نوٹ کیا ہے کہ بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پلے گراؤنڈ میں اس گیم کو اپنے انداز میں کھیلنا شروع کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں دوستوں کے گروپس میں تنازعات پیدا ہو رہے ہیں۔‘

’جو بچے اس شو کو دیکھ رہے ہیں انہیں تشدد کے حقیقت پسندانہ مناظر سے روشناس کروایا جا رہا ہے اور افسوس کی بات ہے کہ بچے اس طرزِعمل کا مظاہرہ اب پلے گراؤنڈز میں کر رہے ہیں، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم آپ کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ اسی وجہ سے یہ پروگرام 15 سال سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے ہے۔ یہ پرائمری سکول کے بچوں کے لیے مناسب نہیں ہے۔ اگر کوئی بھی بچہ جو اس طرز عمل کی نقل کرتا ہے یا اس کا مظاہرہ کرتا ہے تو ان کے والدین کو بلایا جائے گا اور پابندیاں لاگو کی جائیں گی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خط میں مزید لکھا گیا: ’براہ کرم اپنے بچوں کے لیے اس ٹی وی پروگرام کے خطرات سے آگاہ رہیں اور مثبت طرز عمل کو تقویت دیں۔‘

’براہ مہربانی واضح طور ان کو بتائیں کہ ایک دوسرے کو گولی مارنے کا ڈرامہ کرنا مناسب نہیں ہے اور نہ ہی قابل قبول ہے۔ براہ کرم اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے میں ہمارا ساتھ دیں۔‘

دریں اثنا برطانیہ کے ساحلی قصبے سینڈاؤن کے ایک اور سکول نے پروگرام کی مقبولیت کے ردعمل میں تشدد اور آن لائن نقصان کے بارے میں طلبہ کو اضافی سبق دینا شروع کر دیا ہے۔

سکول کے ترجمان نے کہا: ’ہم ہمیشہ والدین اور بچوں کے لیے اپنے مشوروں کو اپ ڈیٹ کرتے رہتے ہیں۔ ہم اسے مسلسل اپ ڈیٹ کر رہے ہیں اور اس شو اور ایسے دیگر شوز کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ہم تشدد اور آن لائن نقصانات کے بارے میں اضافی سبق دے رہے ہیں۔‘

سکویڈ گیم اصل میں 2008 میں لکھا گیا تھا، لیکن اس شو کو شروع ہونے میں 10 سال سے زیادہ کا عرصہ لگا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس