ٹی 20 ورلڈ کپ: آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ تاریخ رقم کرنے کو بے قرار

نیوزی لینڈ کے نیشم کہتے ہیں کہ اگر ان کی ٹیم فائنل جیت گئی تو جذبات کا ایک سمندر امڈ آئے گا جبکہ آسٹریلیا کے سٹوئنس کپ اپنے ملک لے جانے پر فخر محسوس کریں گے۔

سات مارچ، 2021 کی اس تصویر میں آسٹریلوی کپتان ارون فنچ اور نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن  محو گفتگو ہیں(اے ایف پی )

آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کا فائنل اتوارکو نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جا رہا ہے۔

نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کی نظریں ایک ہی سال میں دوسرے عالمی ٹائٹل پر ہیں۔

کرکٹ کے میدان میں ایک دوسرے کے حریف اور بحیرہ تسمان کے علاقے کے دونوں ملک کرکٹ کے مختصر ترین فارمیٹ میں اپنا پہلا ٹائٹل جیتے کے لیے مد مقابل ہوں گے۔

یہ عالمی کرکٹ میں دائمی حریفوں کی آئی سی سی ٹورنامنٹ کے فائنل میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلنے کی ہیٹ ٹرک ہو گی۔

نیوزی لینڈ کے کوچ گیری سٹیڈ کا کہنا ہے کہ بلیک کیپس آسٹریلیا کے ساتھ مقابلے کے لیے پرجوش ہیں جو ان کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا پہلا فائنل ہو گا۔

سٹیڈ کے بقول: ’یہ ایسا فائنل ہو گا جس کے بارے میں مجھے یقین نہیں کہ بہت زیادہ لوگوں ایک ماہ یا اتنا ہی عرصہ پہلے پیش گوئی کی تھی، یہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہوگا۔‘

تاہم کیویز اس وقت انجری کا شکار ہو گئے جب وکٹ کیپر ڈیون کونوے سیمی فائنل میں آؤٹ ہونے کے بعد اپنے ہی بلے کو مکا مارکر اپنا ہاتھ تڑوا بیٹھے اور کھیل سے باہر ہو گئے۔

آل راؤنڈر جمی نیشم نے انگلینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 11 گیندوں پر 27 رنز بنا کر کھیل کا رخ موڑتے ہوئے میچ جیت لیا حالانکہ ابھی ایک اوور باقی تھا۔

نیشم کے بقول: ’اگر ہمیں کامیابی مل گئی تو جذبات کا ایک سمندر امڈ آئے گا۔‘

ٹی 20 کا اتوار کو ہونے والا فائنل 2015 کے 50 اوورز کے فائنل کی یادیں تازہ کر دے گا جب ایک آسٹریلیا نے پانچواں ایک روزہ ورلڈ کپ جیتنے کے لیے نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دی تھی۔

ٹی 20 کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے ٹائٹل کے لیے فیورٹ پاکستان کو ہرا دیا تھا۔

سٹیڈ کے مطابق: ’ان کے پاس کئی کھلاڑی ہیں جن میں واقعی میچ جتوانے کی صلاحیت ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ ہماری منصوبہ بندی اور اندازہ درست ہو اور ہمارے پاس واقعی ان کے کھلاڑیوں کے لیے واضح منصوبے ہوں کیونکہ وہ کھیل کو خاصی تیزی سے کھیلنا پسند کر سکتے ہیں۔‘

جمعرات کو 177 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے آسٹریلیا پانچ وکٹوں پر 96 رنز بنا مشکل میں تھا جب مارکس سٹوئنس (40) اور میتھیو ویڈ (41) نے 82 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کرتے ہوئے ایک اوور پہلے فتح حاصل کر لی۔

ویڈ نے شاہین شاہ آفریدی کو تین گیندوں پر مسلسل تین چھکے مارے۔

پزل کا ٹکرا

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سٹوئنس کا کہنا ہے کہ ’ٹی 20 کپ ہمارے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہوگا۔ ظاہر ہے کہ ہم ٹیسٹ کرکٹ اور ایشز سیریز کھیل کر بڑے ہوئے۔

’اس کے بعد ٹی ٹوئنٹی کا تبدیل شدہ فارمیٹ۔ اب یہ دباؤ کے اعتبار سے چھوٹے پیمانے پر کھیلا جانے والا کھیل نہیں رہا جس میں مقابلے کی فضا نہ ہو۔‘

سٹوئنس کے بقول: ’مجھے نہیں لگتا کہ کھلاڑیوں اور کوچنگ سٹاف کے علاوہ بہت سے لوگوں نے ہمیں اس ٹورنامنٹ میں جانے کا موقع دیا ہے۔

’اس لیے یہ یقینی طور پر ہمارے لیے یہ بہت بڑی بات ہوگی اور جب ہم اسے آسٹریلیا لے جائیں گے تو ہمیں بہت زیادہ فخر ہو گا۔‘

کوچ جسٹن لینگر کا کہنا تھا کہ ’ہماری تاریخ بڑی ذرخیز ہے اور اس ٹکڑے کو پزل کا حصہ بنانا بہت اچھی بات ہوگی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ