نیکٹا سے پوچھا ہے کہ فیصلہ میرٹ پر ہوا یا خط سے متاثر ہو کر: نعیم الحق

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر زرتاج گل کی بہن کی بطور ڈائریکٹر نیکٹا تعیناتی کے حوالے سے نیکٹا سے تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔

(زرتاج گل/ ٹوئٹر)

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر زرتاج گل کی بہن کی بطور ڈائریکٹر نیکٹا تعیناتی کے حوالے سے نیکٹا سے تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔

ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے نعیم الحق کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کی بہن کی تقرری نہیں ہوئی ہے اور زرتاج گل کا خط ایک غلطی تھی جسے انھوں نے تسلیم کر لیا ہے۔

گذشتہ چند روز سے زرتاج گل کی بہن شبنم گل کی بطور نیکٹا ڈائریکر تعیناتی کے تنازعے پر کافی گرما گرم بحث جاری ہے۔ یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب پہلے تو زرتاج گل نے اس تعیناتی کے لیے سفارش کی خبروں کی تردید کی لیکن اگلے ہی روز ان کی جانب سے سفارش کے لیے نیکٹا کو باقاعدہ ان کی وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے لکھا گیا خط بھی سامنے آ گیا۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے معاملے کا نوٹس لیے جانے پر وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر کی طرف سے اپنی بہن کی تقرری کے لیے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) کو لکھا گیا سفارشی خط واپس لے لیا گیا۔

اس معاملے پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے نجی ٹی وی کو دیے انٹرویو میں کہا کہ ’ابھی زرتاج گل کی بہن کی تقرری نہیں ہوئی ہے، مگر ہم نیکٹا سے یہ جاننا چاہیں گے کہ ان کی بہن کے انتخاب کے سلسلے میں انٹرویو بورڈ نے خط سے متاثر ہو کر فیصلہ کیا یا واقعی میرٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔‘

نعیم الحق کا کہنا تھا کہ ’زرتاج گل کی پارٹی کے لیے بہت خدمات ہیں، ان سے غلطی ہوئی جو انھوں نے تسلیم کر لی ہے۔‘

انتخابات سے قبل ان کی پارٹی کے دعووں کے برعکس اس قسم کے واقعات سامنے آنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں اور وزرا سے بھی ہوئی ہیں، لیکن انھیں درست کیا گیا ہے اور کیا جا رہا ہے۔‘

دوسری جانب اس فیصلے کے خلاف سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنےآنے کے باوجود وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے زرتاج گل وزیر کی بہن کو ڈائریکٹر نیکٹا بنائے جانے کی حمایت کی تھی۔

نیکٹا کی وضاحت

اس سارے معاملے کے بعد نیکٹا کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ زرتاج گل نے نیکٹا کو کوئی خط نہیں لکھا۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا تھا کہ جو خط زیر بحث ہے وہ زرتاج گل کے پرنسپل سٹاف افسر نے سیکریٹری داخلہ کو لکھا تھا جو واپس لے لیا گیا ہے۔

پرنسپل سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی سمیع الحق نے خط سے دستبرداری کا مراسلہ جاری کیا جس میں لکھا گیا ہے کہ یہ خط وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے وزیر مملکت زرتاج گل کی ایما پر لکھا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ زرتاج گل نے کسی بھی بے ضابطگی کی صورت میں تحقیقات کی درخواست کی ہے جبکہ یہ بھی لکھا گیا ہے کہ وزیر مملکت کی خواہش ہے کہ تحقیقات کو عوام کے سامنے لایا جائے اور کسی بے ضابطگی کی صورت میں شبنم گل کی تقرری کی ریکوزیشن واپس لے لی جائے۔

اس کے علاوہ شبنم گل وزیر نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ نیکٹا کے ڈائریکٹر کی تعیناتی میرٹ کے بغیر ممکن نہیں، وہ 18ویں سکیل کے افسر کا تجربہ رکھتی ہیں جبکہ ایم فل اور پی ایچ ڈی تھیسس بھی مکمل کر چکی ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ پھر بھی اگر وزیر اعظم عمران خان ان کی تقرری کو میرٹ کے خلاف سمجھتے ہیں تو وہ یہ عہدہ چھوڑنے کو تیار ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست