سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت سمیت چھ ممالک سے آنے والے مسافروں کو 14 دن قرنطینہ میں گزارے بغیر اب براہ راست مملکت میں داخلے کی اجازت ہو گی۔
سعودی گزیٹ کے مطابق ان ممالک میں پاکستان اور بھارت کے علاوہ انڈونیشیا، مصر، برازیل اور ویت نام شامل ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ میں وزارت داخلے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو کیے جانے والے اس اعلان کے مطابق یہ ہدایات یکم دسمبر 2021 کو رات ایک بجے سے نافذ ہو جائیں گی۔
ان چھ ممالک سے آنے والے تمام افراد کو پانچ دن ادارہ جاتی قرنطینہ میں گزارنا ہوں گے۔
ایک اہلکار کے مطابق سعودی وزارت داخلہ مسافروں کی کچھ اقسام کے لیے قرنطینہ کے حوالے سے پہلے سے جاری کردہ استثنیٰ کا اطلاق جاری رکھے گی۔
جمعرات کو سامنے آنے والے اس اعلان کے بعد وہ ممالک جن کو ابھی تک سفری پابندی کا سامنا ہے ان میں ترکی، ایتھوپیا، افغانستان اور لبنان شامل ہیں۔
اس سے قبل 24 اگست کو وزارت داخلہ نے سفری پابندی کا سامنا کرنے والے ممالک سے مکمل ویکسین شدہ تارکین وطن کو براہ راست داخلے کی اجازت دینے کے لیے ہدایات جاری کی تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ ہدایات صرف ان غیر ملکیوں پر لاگو ہوتی تھیں جن کے پاس درست رہائشی اجازت نامہ (اقامہ) موجود ہے اور وہ سعودی عرب سے کرونا وائرس کے خلاف ویکسین کی دو خوراکیں لینے کے بعد ایگزٹ اور ری ای اینٹری ویزے پر مملکت سے باہر جا چکے ہیں۔
سعودی عرب نے کرونا وائرس کے کیسز کے بعد 15 مارچ 2020 سے تمام بین الاقوامی پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی تھیں۔
اگرچہ بین الاقوامی فلائٹ سروس کی معطلی ایک سال بعد 17 مئی 2021 کو اٹھا لی گئی تھی لیکن 20 ممالک میں کرونا وائرس کی صورت حال کی وجہ سے ان پر اس کا اطلاق نہیں ہوا تھا۔
جن ممالک کو سفری معطلی کا سامنا کرنا پڑا ان میں ارجنٹائن، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، بھارت، پاکستان، برازیل، پرتگال، ترکی، جنوبی افریقہ، لبنان، اور مصر کے علاوہ جرمنی، امریکہ، جاپان، آئرلینڈ، اٹلی، کے ساتھ ساتھ سویڈن، سوئس کنفیڈریشن اور فرانس شامل تھے۔
قبل ازیں یہ ہدایت دی گئی تھی کہ دوسرے ممالک سے آنے والے افراد کو مملکت میں داخلے سے قبل کسی تیسرے ملک میں 14 دن قرنطینہ میں گزارنے کی ضرورت تھی اگر وہ سعودی عرب میں داخلے سے 14 روز قبل ان 20 ممالک میں وقت گزار چکے ہوں۔