ورلڈکپ 2019: آخر ان بیلزمیں کیا مسئلہ ہے کہ گرتی ہی نہیں؟

انگلینڈ میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران پانچ بار ایسا ہو چکا ہے کہ گیند وکٹوں سے جا ٹکرائی مگر بیلز اپنی جگہ برقرار رہیں۔

میمز بنانے والوں کو تو موقع چاہیے (ٹوئٹر)

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان میچ میں جسپریت بمرا کی ایک گیند آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کے بلے سے لگ کر وکٹوں سے جا ٹکرائی لیکن بیلز اپنی جگہ صحیح سلامت رہیں۔

کرکٹ کے قوانین کے تحت کسی بلےباز کو صرف اسی صورت میں بولڈ آؤٹ قرار دیا جا سکتا ہے اگر بیلز وکٹوں کے اوپر سے ہل کر زمین پر گر جائیں، وگرنہ اگر گیند واضح طور پر وکٹوں پر جا لگے تب بھی بلےباز آؤٹ نہیں ہو گا۔

ڈیوڈ وارنر والا واقعہ حالیہ کرکٹ ورلڈ کپ کا پہلا نہیں بلکہ پانچواں ایسا موقع تھا جب بیلز نے گیند لگنے کے باوجود گرنے سے انکار کر دیا ہو۔ عام طور پر بیلز گیند کے ہلکے سے اشارے سے گر پڑتی ہیں۔

اس معاملے پر سوشل میڈیا پر بحث چل رہی ہے۔ پاکستانی سپیڈسٹر شعیب اختر، جو بیلز کی بجائے وکٹیں اڑانے کے ماہر تھے، انہوں نے ٹویٹ کی: ’آخر یہ ہو کیا رہا ہے؟ میں نے اپنی تمام زندگی میں کبھی نہیں دیکھا کہ کسی ٹورنامنٹ کے دس دنوں میں گیند پانچ بار وکٹوں پر لگی ہو اور بیلز نہ گری ہوں۔‘

سابق انڈین بلےباز محمد کیف نے ٹویٹ کی: ’ان زنگ بیلز میں کوئی خاص بات ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے ان میں گوند لگائی گئی ہو۔‘

اسی ورلڈ کپ میں ایک حیرت انگیز واقعہ یہ بھی پیش آیا جب چھ جون کو ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے میچ میں مچل سٹارک کی ایک 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پھینکی گئی گیند پر امپائر نے کرس گیل کو کیچ آؤٹ قرار دیا کیوں کہ اسی دوران گیند کے لکڑی سے ٹکرانے کی تیز آواز آئی تھی۔ البتہ جب کرس گیل نے ڈی آر ایس کا سہارا لیا تو معلوم ہوا کہ یہ آواز گیند کے بلے سے لگنے سے نہیں بلکہ وکٹ سے ٹکرانے سے آئی تھی! جب کہ بیلز اپنی جگہ برقرار رہیں اور امپائر کو فیصلہ تبدیل کرنا پڑا۔

آخر ان بیلز میں ایسی کیا بات ہے کہ یہ گرنے کا نام ہی نہیں لیتیں؟ ٹوئٹر پر ایک صارف مارک ہیریسن نے اس کی وضاحت کچھ یوں کی: ’پلاسٹک ٹاپ والی وکٹیں، پلاسٹک کی بیلز، جو ہلکی چوٹ کو جذب کر لیتی ہیں۔ اس میں کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔‘

البتہ سنکیت سکسینا کو اس میں بھی کسی سازش کی بو آ گئی۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا: ’کم وکٹیں، زیادہ رنز، زیادہ لمبی گیم، زیادہ پیسہ۔ سادہ سی بات ہے۔‘

ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ اب تک کوئی ٹیم بیلز کی اس خصوصیت کا فائدہ نہیں اٹھا سکی۔ جن ٹیمیں کے بلےبازوں پر بیلز نے مہربانی کی، وہ بالآخر میچ ہار گئیں۔  

اب تک گیند وکٹ پر لگنے اور بیلز نہ گرنے کے پانچ واقعات کچھ یوں ہیں:

بلےباز بولر
کوئنٹن ڈی کاک (جنوبی افریقہ) بولر: عادل رشید (انگلستان)
کرونا رتنے (سری لنکا) ٹرینٹ بولٹ (نیوزی لینڈ)
کرس گیل (ویسٹ انڈیز) مچل سٹارک (آسٹریلیا)
محمد سیف الدین (بنگلہ دیش) بین سٹوکس (انگلستان)
ڈیوڈ وارنر (آسٹریلیا) جسپریب بمرا (انڈیا)

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ