بھارتی ایپ پر ’بولی‘ لگا کر مسلم خواتین کی عزت پر حملہ ہوا: پاکستان

پاکستان کے دفتر خارجہ نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں انٹرنیٹ اور مخصوص مقاصد کے لیے بنائی گئی آن لائن ایپ پر مسلمان خواتین کی توہین ناقابل برداشت ہے۔

گذشتہ سال جون میں اسی مقصد کے لیے ایک ایسی ہی ویب سائٹ بنائی گئی تھی جسے ’سلی ڈیلز‘کہا جاتا ہے (اے ایف پی/ فائل)

پاکستان نے بھارت میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ویب سائٹ پر مسلمان خواتین کی توہین اور انہیں ہراساں کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

بھارت میں ایک سال سے بھی کم عرصے میں دوسری بار مسلمان خواتین کی تصاویر ایک ایسی ایپ پر نمائش کے لیے ڈالی گئی ہیں جو بظاہر آن لائن ’نیلامی‘ کا کام کرتی ہے۔

اس اقدام نے جہاں اشتعال پیدا کیا، وہیں بھارتی حکومت نے وعدہ کیا کہ وہ اس حوالے سے کارروائی کرے گی۔

’گٹ ہب‘ پر بنائی گئی اس ایپ کا نام ’بُلی بائی‘ ہے، جو مسلمان خواتین کے لیے استعمال کی جانے والی توہین آمیز اصطلاح ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں انٹرنیٹ اور مخصوص مقاصد کے لیے بنائی گئی آن لائن ایپ پر مسلمان خواتین کی توہین ناقابل برداشت ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مسلمان خواتین کی تصاویر کو ڈیجیٹل طور پر تبدیل کر کے انہیں آن لائن ایپ پر ڈالنے کے بعد ان کے نیچے’نیلامی‘ کا ناشائستہ لفظ لکھا گیا، یہ اقدام مکمل طور پر گھناؤنا اور قابل نفرت ہے۔‘

دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ان ایپس کو استعمال کرنے والے نفرت پھیلانے میں ملوث ہیں جنہوں نے ’بولی‘ لگا کر تقریباً ایک سو معروف مسلمان خواتین کی عزت پر حملہ کیا اور انتہائی ناشائستہ جملے تحریر کیے۔‘

’بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی حملوں کے پرتشدد سلسلے میں یہ نئی کارروائی ہے جس کے تحت مخصوص مقصد کے لیے بنائے گئے آن لائن پلیٹ فارم  اور سوشل میڈیا کو ایک بار پھر خواتین اور خاص طور پر مسلمان خواتین کی توہین اور انہیں ہراساں کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ ان خوفناک واقعات نے مسلم خواتین کو صدمے اور خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان نے عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ، انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کی بین الاقوامی تنظیموں سے ایک پھر مطالبہ کیا کہ  ’وہ بھارت میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیز اقدامات، اسلامو فوبیا اور اقلیتوں کے خلاف پرتشدد حملوں کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور ان کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنائیں۔‘

دوسری جانب عرب نیوز کے مطابق بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر معروف مسلم خواتین کو ’جعلی آن لائن نیلامی‘ کے ذریعے فروخت کرنے کی پیشکش میں ملوث ہے۔

ریاست مہاراشٹر کے وزیر ٹیکنالوجی ستیج پاٹل نے پیر کی رات بتایا کہ ممبئی پولیس کے سائبر یونٹ نے پڑوسی ریاست کرناٹک کے جنوبی شہر بنگلورو سے انجینئرنگ کے ایک 21 سالہ طالب علم کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ تاہم پولیس نے مشتبہ نوجوان کی شناخت ظاہر نہیں کی۔

بھارت کی کم از کم تین ریاستوں میں پولیس نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے اور متاثرہ خواتین کی شکایت کی بنیاد پر ویب سائٹ کے ڈویلپرز کے خلاف مجرمانہ شکایات درج کروا دیں ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں جب مسلم خواتین کا جعلی نیلامی کی ویب سائٹ پر اندراج کیا گیا ہو۔ گذشتہ سال جون میں اسی مقصد کے لیے ایک ایسی ہی ویب سائٹ بنائی گئی تھی جسے ’سلی ڈیلز‘کہا جاتا ہے۔

یہ الفاظ مسلم خواتین کے لیے توہین آمیز بھی ہیں۔ وہ ویب سائٹ ہفتے تک آن لائن رہی تاہم متاثرہ خواتین کی شکایت پر اسے بند کر دیا گیا تھا۔ اس موقعے پر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان