کرونا کی شرح 15 فیصد، صورتحال کنٹرول میں ہے: سندھ حکومت

ترجمان وزیر اعلی سندھ عبدالرشید چنا کے مطابق ’برطانیہ میں لاکھوں کیسز کے باوجود لاک ڈاؤن نہیں لگا، یہاں صورتحال ویسی نہیں، سال پہلے کرونا مریضوں کو ایک مہینے ہسپتال میں رکھتے تھے مگر اب سات دن میں گھر بھیج دیتے ہیں، تو وائرس کا اثر بھی پہلے جیسا نہیں رہا۔

28 فروری 2020 کو کراچی کی ایک سڑک پر موٹر سائیکل سوار ماسک پہنے ہوئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

سندھ میں کرونا وائرس کے مثبت کیسوں کی شرح 15 فیصد سے تجاوز کرنے کے باوجود سندھ حکومت نے ’کوئی سخت اقتدام‘ نہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔  

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کی شرح میں اضافہ ہوا ہے مگر تاحال سندھ حکومت نے اب تک کوئی سخت فیصلہ نہیں کیا۔

کراچی میں پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا ’کرونا وائرس کے مثبت کیسوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ دو ہفتے پہلے تک صوبائی دارالحکومت کراچی میں مثبت کیسز کی شرح صرف ایک فیصد تھی جو اب بڑھ کر ساڑھے15 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ مگر اب بھی ہسپتالوں پر کوئی دباؤ نہیں آیا ہے۔اس لیے سندھ حکومت تاحال کوئی سخت اٹھانے کا نہیں سوچ رہی ہے۔‘

مرتضیٰ وہاب نے خبردار کیا کہ اگر عوام نے ایس او پیز پرعملدرآمد کرنا چھوڑدیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سندھ حکومت کو سخت اقدام اٹھانے ہوں گے۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ کے تمام ہسپتالوں میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین  موجود ہے، جنھوں نے دو ڈوز لگوالیے ہیں ان کے لیے بوسٹر ڈوز ضروری ہے۔  

دوسری جانب وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری ہینڈ آوٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں کرونا وائرس کے  940 مثبت کیس آئے، جن میں سے 799 کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔ ان کیسز میں اومیکرون  کے 39 مثبت کیس ہیں۔  

ہینڈ آوٹ میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اومیکرون  وائرس کے 53 ٹیسٹ کرانے سے  مزید 39 کیسز سامنے آئے جن کے بعد یہ تعداد 367 ہوگئی ہے اور 13757 جنرل کرونا ٹیسٹ کے ذریعے کرونا وائرس کے 940 نئے کیسز کی تشخیص ہوئی ہے، جب کہ مزید  ایک مریض انتقال کرنے سے مجموعی اموات کی تعداد 7682 تک پہنچ گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اومیکرون کیسز کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو روز کے دوران 53 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 39 نئے کیسز سامنے آئے جس سے صوبے میں اب تک امیکرون وائرس کے مختلف کیسز کی تعداد 367 ہو گئی۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کرونا وائرس صورتحال کی تفصیلات بتاتے ہوئےمراد علی شاہ نے کہا کہ کہ اب تک 7270087 ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں 487290 کیسز کی تشخیص ہوئی ہے، ان میں 96.2 فیصد یعنی 468922 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں جن میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صحتیاب ہونے والے  96 مریض بھی شامل ہیں۔  

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس وقت  10686 کرونا مریض زیر علاج ہیں جن میں 10410 گھروں  میں، 120 آئسولیشن مراکز میں اور 156 مختلف ہسپتالوں میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 150 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے جن میں سے 17 کو وینٹی لیٹرز پر منتقل کیا گیا ہے۔  

دوسری جانب ترجمان وزیراعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ’عوام غریب ہیں، لاک ڈاؤن سے غریبوں کو بہت نقصان ہوتا ہے۔ ابھی صورتحال کنٹرول میں ہے، صوبے میں مثبت کیسز کا تعلق کراچی سے ہے مگر ڈیڑھ کروڑ سے زائد آبادی والے شہر میں 800 یا 900 کیسز ہوئے ہیں۔ اگر کسی علاقے میں کیس بڑھے تو سمارٹ لاک ڈاؤن لگائیں گے، مگر تاحال مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔‘  

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’برطانیہ میں لاکھوں کیسز کے باجود لاک ڈاؤن نہیں لگا۔ ہمارے پاس تو صورتحال ایسی نہیں ہے۔ ایک سال پہلے کرونا سے متاثر مریضوں کو ایک مہینے تک ہسپتال میں رکھا جاتا تھا مگر اب تو ہسپتال سات دن میں مریض کو گھر بھیج دیتا ہے۔ تو وائرس کا اثر بھی پہلے جیسا نہیں رہا۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان