آئی سی سی کی جانب سے گذشتہ سال بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کے لیے ایوارڈز کا اعلان کر دیا گیا ہے جن میں شارٹ فارمیٹ ہو یا لانگ فارمیٹ ہر طرف پاکستان ستارے چھائے دکھائی دے رہے ہیں۔
جاندار بیٹنگ پرفارمنس، شاندار بولنگ سپیلز کو دیکھتے ہوئے ہی ان ایوارڈز کے حق دار کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے چند کھلاڑیوں کو ان کی پرفامنسز کی بنا پر شاٹ لسٹ کیا جاتا ہے جس کے بعد شائقین اپنے اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کے لیے ووٹ کرتے ہیں۔
گذشتہ سال بطور ٹیم تو پاکستان چھایا ہی رہا لیکن چند کھلاڑیوں نے ایسی کارکردگی دکھائی کہ جو دنیا بھر میں زبان زد عام رہیں۔
اب اگر آپ سے بھی یہ سوال کیا جائے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے بہترین کھلاڑی کون رہا تو سب سے پہلا نام محمد رضوان کا ہی آتا ہے کیونکہ انہوں نے پورے سال میں جیسی اننگز کھیلیں کوئی ان کے قریب قریب تک نہیں آ پایا۔
اسی طرح بولنگ کے شعبے میں بہترین کھلاڑی کا ذکر آئے تو صرف ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف ایک سپیل ہی پورے سال پر بھاری دکھائی دیتا ہے۔ جی ہاں سب ہی جانتے ہیں کہ یہ سپیل پاکستانی نوجوان بولر شاہین آفریدی نے کرایا تھا۔
ایسا نہیں کہ شاہین آفریدی کا پورے سال میں صرف یہ ایک ہی سپیل تھا بلکہ انہوں نے اپنی ٹیم کے لیے کئی عمدہ سپیلز کرائے ہیں۔
ان کھلاڑیوں کا بھی جو کپتان ہو تو سوچیں اس کی اپنی کارکردگی کیسے ہوگی اور اس پر تبصرہ اس لیے نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان کی رینکنگ، بیٹنگ، رنز اور پھر ایوارڈ خود ہی ساری کہانی بیان کر رہے ہیں۔
#incredible3 The world of cricket is richer and so watchable because of you. A proud moment for the fans who through you can now see a new beginning… @iMRizwanPak @babarazam258 @iShaheenAfridi @ICCAwards
— Ramiz Raja (@iramizraja) January 24, 2022
چلیں اب جلدی جلدی دیکھتے ہیں کہ آئی سی سی ایوارڈ 2021 میں کس کو کیا اعزاز ملا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی کے بہترین کھلاڑی
ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو ملا ہے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف گذشتہ سال فروری میں اپنی پہلی ٹی ٹوئنٹی کی سنچری سکور کرنے کے بعد محمد رضوان نے پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اس انداز میں رنز کرتے رہے کہ اپنے ناقدین کو بھی سوچنے پر مجبور کر دیا کہ اب وہ ان کی کس خامی پر بات کریں۔
گذشتہ سال محمد رضوان نے 29 میچوں میں 73 سے زائد کی اوسط سے 1326 رنز سکور کیے ہیں جس میں ایک سنچری بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ محمد رضوان نے وکٹوں کے پیچھے بھی عمدہ کارکردگی دکھائی اور 24 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
آئی سی سی ایمرجنگ وومن کرکٹر آف دی ایئر
یہ ایوارڈ بھی پاکستان کے نام ہی رہا ہے جسے حاصل کرنے والی پاکستان وومن ٹیم کی فاسٹ بولر فاطمہ ثنا ہیں۔
فاطمہ ثنا جن کی عمر 20 سال ہے نے گذشتہ سال 16 میچوں میں 24 وکٹیں حاصل کیں اور 165 رنز سکور کیے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وہ پاکستان ٹیم میں آتے ہی ایک لازمی جزو بن گئی ہیں کیونکہ وہ اپنی بولنگ سے تو کمال دکھا ہی رہی ہیں مگر ساتھ ہی ساتھ وہ نیچے کے نمبرز پر آ کر ٹیم کے لیے رنز بھی کر رہی ہیں۔
PCB congratulates @babarazam258 on winning ICC Men's ODI Cricketer of the Year 2021 pic.twitter.com/BLqblHbJiq
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) January 24, 2022
آئی سی سی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹر آف دی ایئر
یہ ایوارڈ ایک ایسے کھلاڑی کو ملا ہے جن کے بارے میں گذشتہ سال پاکستان سے باہر زیادہ بات ہوتی رہی ہے اور اس کی وجہ ان کی سٹائلش اور پراعتماد بلے بازی ہے۔
انہوں نے اپنی بلے بازی پر اپنی کپتانی کو بالکل حاوی ہونے نہیں دیا ہے اور گذشتہ سال صرف چھ میچوں میں دو سنچریوں اور 67 سے زائد کی اوسط سے 405 رنز سکور کیے ہیں۔
آئی سی سی ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر کا ایوراڈ پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے حاصل کیا ہے۔
ایوارڈ ملنے پر بابر اعظم نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں فینز، بورڈ اور ٹیم میں شامل دیگر کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے اپنی بہترین اننگز کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ’میرے لیے بہترین اننگز وہ تھی جو میں نے انگلینڈ کے خلاف کھیلی جس میں 158 رنز سکور کیے تھے۔ میرے لیے وہ کریئر کی بیسٹ اننگز تھی۔‘
Sizzling spells, sheer display of pace and swing and some magical moments
— ICC (@ICC) January 24, 2022
Shaheen Afridi was unstoppable in 2021
More https://t.co/XsTeXTPTZl pic.twitter.com/oE3y3H2ZXB
سر گارفیلڈ سوبرز ٹرافی آف دی ایئر
پاکستان کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی گذشتہ سال بھر تمام ہی فارمیٹس پر چھائے رہے اور اپنی لینتھ اور سوئنگ بولنگ سے بلے بازوں کو مشکل میں ڈالتے دکھائی دیے۔
ان کی سب سے اچھی بات یہ تھی کہ سال بھر انہوں نے تینوں فارمیٹس تو کھیلے مگر ان کی بولنگ میں فرق محسوس نہیں ہوا اور وہ اسی پیس اور لینتھ کے ساتھ بولنگ کرتے رہے۔
بھارت کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ان کا سپیل اس کی سب سے بری مثال ہے جہاں انہوں نے بھارتی ٹاپ آرڈر کو ہلنے کا موقع بھی نہیں دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ’کوشش تھی کہ 2021 میں پاکستان کے لیے عمدہ کارکردگی پیش کروں اور یہ کوشش آگے بھی جاری رہے گی۔‘
اپنی پرفارمنس پر شاہین آفریدی کا کہنا ہے کہ ’ویسے تو ٹیسٹ کرکٹ میں جو میں نے پانچ، پانچ وکٹیں لیں اس پر خوشی ہوتی ہے مگر جو بھارت کے خلاف جیت میرے لیے یادگار ہے۔‘
شاہین شاہ آفریدی نے 2021 میں 22 سے زائد کی اوسط سے 36 میچوں بین الاقوامی میچوں میں 78 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ گذشتہ سال ان کی بہترین بولنگ 51 رنز دے کر چھ وکٹیں رہی۔