پاکستانی بلاگر کو قتل کرنے کا منصوبہ: برطانوی شخص پر الزام ثابت

گوہر خان بلاگر احمد وقاص گورایہ کو قتل کرنے کی سازش کے مجرم قرار۔ جج نے سزا دینے کے لیے سماعت 11 مارچ تک ملتوی کر دی۔

جیوری ٹرائل میں سپرمارکیٹ میں کام کرنے والے 31 سالہ محمد گوہر خان کو گورایہ کو قتل کرنے کی سازش کا مجرم قرار دیا گیا(تصویر: لندن میٹروپولیٹن پولیس)

ایک برطانوی شخص کو نیدرلینڈز میں پاکستانی بلاگر احمد وقاص گورایہ کو قتل کرنے کی سازش کا مرتکب پایا گیا، جن کی کرائے کے قاتل کے طور پر ایک لاکھ پاونڈز کے عوض خدمات حاصل کی گئیں۔

جیوری ٹرائل میں سپرمارکیٹ میں کام کرنے والے 31 سالہ محمد گوہر خان کو گورایہ کو قتل کرنے کی سازش کا مجرم قرار دیا گیا۔

گوہر کو بظاہر پاکستان میں مقیم مڈل مینوں نے اس کام کے لیے بھرتی کیا۔ جج نے انھیں سزا دینے کے لیے سماعت 11 مارچ تک ملتوی کر دی۔

پراسیکیوٹر ایلسن مورگن نے بتایا کہ نیدرلینڈز میں اپنی اہلیہ اور دو بچوں کے ساتھ مقیم گورایہ کو بظاہر تنقیدی سوشل میڈیا پوسٹس کی وجہ سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

مورگن نے جیوری کو بتایا کہ محمد گوہر خان کی خدمات ’کچھ ایسے لوگوں نے حاصل کیں جو بظاہر پاکستان میں مقیم تھے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’2018 میں گورایہ کو ایف بی آئی کی جانب سے اطلاع ملی تھی کہ وہ قتل کی فہرست میں شامل ہے۔

ایک دہائی سے زائد عرصے سے پاکستان سے باہر رہنے والے گورایہ عدالت کی سماعتوں میں شریک نہیں ہوئے۔

دیگر افراد کے ساتھ مل کر میں نیدرلینڈز میں گورایہ کے قتل کی سازش کے الزام میں مشرقی لندن سے تعلق رکھنے والے محمد گوہر خان پر گذشتہ سال جون میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

انہیں ٹرین کے ذریعے برطانیہ واپس آنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانوی پولیس نے ڈچ حکام سے رابطہ کیا تاکہ واٹس ایپ اور سگنل پر مڈل مینوں کے ساتھ ان کے خفیہ مواصلات اور ان کی نقل و حرکت کی سیکورٹی کیمرے کی فوٹیج کا ڈوزیئر تیار کیا جاسکے۔

یوروسٹار پر نیدرلینڈز کا سفر کرنے کے بعد محمد گوہر نے روٹرڈیم میں گورایہ کے گھر کی نگرانی میں کئی دن گزارے اور ایک پیشہ ور شیف کا چاقو خریدا۔

جب انہیں اس بات کا احساس ہوا کہ بلاگر گھر پر نہیں تو وہ برطانیہ واپس آگئے۔

جنوب مغربی لندن کے کنگسٹن اپون تھیمز میں چلنے والے مقدمے میں گوہر نے پیغامات بھیجنے اور روٹرڈیم جانے کا اعتراف کیا لیکن ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ وہ صرف رقم مانگ رہے تھے اور انہوں نے کبھی قتل کا ارادہ نہیں کیا۔

مورگن نے کہا: ’وہ رقم کمانے کے لیے قتل کرنے اور مستقبل میں مزید حملے کرنے کے لیے پرجوش تھے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان