چین، روس اور قزاقستان سے قرض کی تجویز زیرغور نہیں: پاکستان

اقتصادی امور ڈویژن نے ایک بیان میں کہا: ’یہ واضح کیا جارہا ہے کہ چین سے تین بلین ڈالر یا روس اور قزاقستان سے دو بلین ڈالر قرض کے حصول کے لیے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔‘

اقتصادی امور ڈویژن کے وزیر عمر ایوب 11 نومبر 2021 کو اجلاس روسی وفد سے بات کرتے ہوئے (تصویر: اے ای ڈی ٹوئٹر)

پاکستان کے اقتصادی امور ڈویژن (ای اے ڈی) نے پیر کو اس بات کی تردید کی کہ حکومت چین، روس اور قزاقستان سے پانچ بلین ڈالر حاصل کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ 

مقامی میڈیا میں خبریں گردش کر رہی تھیں کہ پاکستان چین سے تین بلین ڈالر اور روس اور قزاقستان سےدو بلین ڈالر قرض لینے کی امید کر رہا ہے۔

رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ اس ہفتے وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران اس سلسلے میں ایک معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

اقتصادی امور ڈویژن نے ایک بیان میں کہا: ’یہ واضح کیا جارہا ہے کہ چین سے تین بلین ڈالر یا روس اور قزاقستان سے دو بلین ڈالر قرض کے حصول کے لیے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔‘

پاکستانی وزیر اعظم تین فروری کو بیجنگ میں سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے چین کا دورہ کریں گے اور دو طرفہ بات چیت کے لیے سائیڈ لائنز پر اعلیٰ چینی قیادت سے ملاقات کریں گے۔

پاکستان کے وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے اتوار کو عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے گہرے سٹریٹجک اور اقتصادی تعلقات ہیں، اس لیے ہر دورہ اہم ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا: ’بنیادی مقصد چین کے سرمائی اولمپکس اور نئے سال کی تقریبات میں شامل ہونا ہے۔‘

وزیر اعظم عمران خان نے ہفتے کی صبح اسلام آباد میں چینی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کہا کہ وہ آئندہ ہفتے چین کے دورےکے منتظر ہیں۔ 

عمران خان نے مزید کہا: ’چین کے ساتھ ہمارے 70 سال پرانے قریبی دوستانہ تعلقات ہیں، جو وقت گزرنے کے ساتھ مضبوط ہوئے جب کہ چین ضرورت کے وقت ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا۔‘ 

جمعے کو پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین سے دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا: ’یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تمام موسمی سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو تقویت دے گا اور نئے دور میں ایک مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک قریبی چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر کے مقصد کو مزید آگے بڑھائے گا۔‘ 

واضح رہے کہ کئی یورپی، امریکی اور ایشیائی ممالک نے چار فروری سے چین میں شروع ہونے والے سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، جس کی بینادی وجہ چین میں انسانی حقوق کی مبینہ پامالی ہے۔ 

تاہم روسی صدر ولاد میر پوتن بھی سرمائی اولمپکس کی تقریبات میں شرکت کے لیے بیجنگ جائیں گے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان