امریکی صدر منجمد افغان اثاثے جاری کرنے کا حکم دینے والے ہیں؟

امریکی عہدیدار نے بتایا کہ جن امریکی عدالتوں میں 11 ستمبر کے متاثرین نے طالبان کے خلاف دعوے دائر کیے، انہیں بھی متاثرین کو معاوضہ دینے کے لیے کارروائی کرنا ہوگی۔

امریکی صدر کی یہ تصویر 10 فروری 2022 کو  وائٹ ہاؤس میں لی گئی تھی (اے ایف پی)

ایک امریکی عہدیدار کے مطابق صدر جو بائیڈن جمعہ کو ایک حکم نامہ جاری کرنے والے ہیں جس کے تحت امریکی بینکوں میں منجمد افغان مرکزی بینک کے تقریباً سات ارب ڈالر کے اثاثے جاری کر دیے جائیں گے، جنہیں افغانستان میں انسانی بنیادوں پر امداد اور نائن الیون حملوں کے متاثرین کو معاوضے کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس حکم نامے کے تحت امریکی مالیاتی اداروں کو افغان ریلیف اور بنیادی ضروریات کے لیے 3.5 ارب ڈالر کے اثاثوں تک رسائی کو آسان بنانا ہوگا۔

امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی کیونکہ فیصلے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

ادھر خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس منصوبے میں فنڈز کا بقیہ نصف حصہ امریکہ میں رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جو کہ دہشت گردی کے امریکی متاثرین کی طرف سے جاری قانونی چارہ جوئی سے مشروط ہے، جس میں 11 ستمبر 2001 کو ہائی جیکنگ حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں اگست کے وسط میں طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد بین الاقوامی فنڈنگ معطل کر دی گئی تھی اور بیرون ملک افغانستان کے اربوں ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے گئے جن میں زیادہ تر امریکہ میں تھے۔

طالبان کے قبضے کے بعد سے  طویل عرصے سے مشکلات کا شکار معیشت مزید نیچے کی جانب گر رہی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

افغانستان کی سابقہ حکومت کے بجٹ کا تقریباً 80 فیصد عالمی برادری کی طرف سے آتا تھا۔ یہ رقم جو اب نہیں مل رہی، اس سے ہسپتالوں، سکولوں، فیکٹریوں اور سرکاری وزارتوں کی مالی امداد کی جاتی تھی۔

امریکی عہدیدار نے بتایا کہ جن امریکی عدالتوں میں 11 ستمبر کے متاثرین نے طالبان کے خلاف دعوے دائر کیے، انہیں بھی متاثرین کو معاوضہ دینے کے لیے کارروائی کرنا ہوگی۔

توقع ہے کہ جمعے کی شام تک امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اس ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط ہو جائیں گے۔

طالبان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فنڈز جاری کرے اور انسانی تباہی سے بچنے میں مدد کرے۔

افغانستان کے پاس نو ارب ڈالر سے زائد کے اثاثے ہیں جن میں امریکہ میں سات ارب ڈالر سے زائد کے اثاثے بھی شامل ہیں جبکہ باقی بڑی حد تک جرمنی، متحدہ عرب امارات، سوئٹزرلینڈ اور قطر میں ہیں۔

افغان طالبان کی جانب سے اس تقسیم کی مخالفت یقینی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے آنے والے حکم کے متعلق سب سے پہلے خبر نیویارک ٹائمز نے دی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ