نوشہرہ: سوارہ میں دی گئی تین بچیوں کا والد اور بھائی گرفتار

پولیس حکام کے مطابق والد نے اپنے بیٹے کو بچانے کے لیے جرگے کی جانب سے تینوں بیٹیاں سوارہ میں دینے کے فیصلے کو قبول کیا تھا۔

25 اپریل، 2016  کی اس تصویر میں پشاور پولیس ایک اہلکار میڈیا کانفرنس کے بعد کچھ ملزمان کو لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کی پولیس نے بتایا کہ اس نے سوارہ کی رسم کے تحت تین بچیاں دینے کے فیصلہ کرنے والے جرگے کے ایک رکن، بچیوں کے والد اور بھائی کو گرفتار کر کے بچیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

ضلع نوشہرہ کے تھانہ کلاں کے ایس ایچ او ہارون خان نے بتایا کہ انہیں سوشل میڈیا کے ذریعے پتہ چلا تھا کہ کشتی پل محلہ سلطان آباد واقع تحصیل روڈ پر رہنے والے خانہ بدوشوں کے ایک جرگے نے تین بچیاں، جن کی عمریں10 سال سے کم ہیں، سوارہ میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہارون خان کے مطابق بچیوں کا والد اپنے بیٹے کو بچانے کے لیے ونی میں دینے کے فیصلے پر تیار ہوا تھا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تینوں بچیاں، جن کی عمریں نو، سات اور پانچ سال ہے، بحفاظت اپنی تحویل میں لے کر ان کے والد لیاقت، بھائی آصف اور مقامی جرگے کے مشیر شبیر ساکنان کشتی پل نوشرہ کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔

پولیس نے بتایا کہ آصف چار فروری کو پشاور کے ریلوے سٹیشن کے ساتھ رہائش پزیر ایک خانہ بدوش شادی شدہ خاتون اور پانچ بچوں کی ماں کو اپنے ساتھ لے آیا تھا۔

چھ فروری کو دونوں خاندانوں کا شبیر کی سربراہی میں جرگہ بیٹھا، جس کے دیگر ارکان میں ایک شخص کا تعلق سوات مٹہ سے اور پانچ، جس میں خاتون کا شوہر فراز بھی شامل ہے، کا تعلق پشاورسے ہے۔

پولیس کے مطابق جرگے میں فیصلہ ہوا کہ فراز خاتون کو طلاق دیں گے جس کے بعد آصف کی اس خاتون سے شادی کرائی جائے گی جبکہ اس کے بدلے میں آصف کی تین بہنیں فراز کے حوالے کی جائیں گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جرگے کے فیصلے کے مطابق ان میں سے ایک بچی کی شادی فراز کے بیٹے سے جبکہ دو ان کے خاندان کے دوسرے لڑکوں کے نکاح میں دی جائیں گی۔

جرگے کے فیصلے کے مطابق 12 فروی بروزہفتہ ایک بچی فراز کے حوالے ہونا تھی جبکہ باقی دو کو بعد میں دیا جاتا۔

تھانہ نوشہرہ کلاں کے ایس ایچ او ہارون خان نے بتایا کہ پولیس نے بروقت کارروائی کی اور تینوں بچیوں کو بحفاظت پولیس سٹیشن لے آئے، جنہیں اب چائلد پروٹیکشن بیورو کے حوالے کر دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کا تفتیش کے لیے عدالت سے ریمانڈ لیا جائے گا

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نوشہرہ عمرخان نے جاری بیان میں کہا کہ جرگہ مشیران کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ مشیران جرگوں میں پاکستانی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے فریقین کے مابین مصالحت کیا کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان