سوات: دو ہزار سال قدیم بدھ مت دور کا کھیل ’قط‘ آج بھی مقبول

سوات میں دو ہزار سال قدیم بدھ مت دور کا کھیل ’قط‘ آج بھی مقبول ہے جس میں مخالف کی مہریں کھیل سے باہر کر کے اپنی برتری ثابت کرنی ہوتی ہے۔

پاکستان کے ضلع خیبر پختونخوا کے تفریحی مقام سوات میں بدھ مت دور کا دو ہزار سال پرانہ کھیل عرف عام میں ’قط‘ کہلاتا ہے اور مقامی آبادی میں آج بھی مقبول ہے۔

اس قدیم کھیل ’قط‘ میں تین چکور قطاروں میں نو، نو مہرے بچھا دیے جاتے ہیں اور جب ایک قطار میں تین مہرے آجائیں تو سامنے والے کا ایک مہرہ ہٹا دیا جاتا ہے۔

مقابلے کے آخر میں جس کھلاڑی کے دو مہرے باقی رہ جائیں تو وہ کھیل سے باہر ہوجاتا ہے۔

دو ہزار سالہ قدیم کھیل ’قط‘ گندھارا تہذیب کا حصہ رہا ہے اور اُس زمانے میں لوگ وقت گزارنے کے لیے اس کھیل کا سہارا لیتے تھے۔

اس کھیل کو ذہانت کا کھیل بھی کہا جاتا ہے۔ سوات میں مختلف حجروں، گلیوں اور میدانوں میں  کھیلا جاتا ہے اور اس میں صرف بڑے اور بوڑھے ہی نہیں بلکہ نوجوان بھی دماغ  لگا کر خوب مہارت دکھاتے ہیں۔

یہ کھیل ایک وقت میں چار افراد کھیل سکتے ہیں لیکن زیادہ تر دو افراد ہی کھیلتے ہیں۔

ماہر آثار قدیمہ فضل خالق نے انڈیپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’یہ کھیل ’قط‘ معلوم تاریخ کے مطابق دو ہزار سال سے اس علاقے میں کھیلا جاتا ہے اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ املوک درہ میں اٹالین آرکیالوجیکل مشن کو کھدائی کے دوران کچھ آثار ملے تھے جس میں اسی طرح ’قط‘ کھیل کے پتھر، ٹیبل، مہرے اور دیگر نشانیاں دریافت ہوئی جو اس وقت سوات میوزیم میں موجود ہیں۔ سوات اور املوک درہ میں ملنے والے کھیل کے سامان میں کوئی واضح فرق نہیں ہے۔‘

فضل خالق کا کہنا تھا کہ ‘اس کھیل کو کھیلنے کے لیے پیسے بھی درکار نہیں ہوتے۔ صرف لکڑی یا زمین پر لکیریں کھینچ دی جاتی ہیں اور چھوٹے چھوٹے مہرے جو اکثر پتھروں کے ہوتے ہیں اکٹھا کر کے یہ کھیل کھیلا جاتا ہے۔‘

سوات کے ایک مقامی شہری امجد علی سحاب نے انڈیپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’42 سالہ زندگی میں اس کھیل کو کھیلتے ہوئے بہت سے لوگوں کو دیکھ چکا ہوں اور میں خود بھی اس کھیل کو بہت شوق سے کھیلتا ہوں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امجد کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم بڑے بڑے پتھروں کو طریقے سے کاٹ کر چھوٹے چھوٹے مہرے بنا لیتے تھے یا نختر نامی درخت سے کونز کاٹ کر ان سے مہریں بنا لیتے تھے۔ اگر کسی پتھر کو کاٹنا مشکل ہوتا تھا تو اینٹ کو مہارت سے کاٹ کر اس کے ٹکڑوں کو زمین پر رگڑتے تھے اور ان سے مہرے بنا لیتے تھے۔‘

امجد نے کھیل کے انداز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’قط ذہانت کا کھیل ہے۔ اس میں چالیں ہوتی ہے اور کسی کو ان خاموش چالوں کا پتہ ہو تو وہ اس کو کھیل جیت سکتے ہیں۔ اس کھیل میں سب سے خاص بات توجہ ہے۔ اگر آپ کی توجہ کھیل اور مخالف کی چالوں پر ہو تو پھر آپ کو ہرانا مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے۔‘

ضلعی سپورٹس آفیسر کاشف فرحان نے بتایا کہ ’اس سوشل میڈیا دور اور کھیلوں میں جدت آنے کے باوجود یہ قدیم اور روایتی کھیل آج بھی مقبول ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس سوشل میڈیا کے دور میں اگر ہم اس کھیل پر تھوڑی توجہ دیں تو ہمارے بچے بھی اس کھیل کی طرف مائل ہو سکتے ہیں جس سے نہ صرف بچوں کی ذہنی نشوونما ہوگی بلکہ ہزاروں سال اس کھیل  کو زندہ رکھنے کا سنہرا موقع بھی فراہم ہوگا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان