میرا سیاست اور سرکاری کاموں سے کوئی تعلق نہیں: فرح خان

فرح خان نے تین اپریل 2022 کے بعد پہلی مرتبہ سوشل میڈیا پر اپنے بارے میں وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔

فرح خان گذشتہ چند دنوں سے بھی خبروں میں (انسٹا گرام/ فرح خان)

پاکستانی خاتون اول بشری بی بی کی سہیلی سمجھی جانے والی فرحت شہزادی عرف فرح خان پاکستان سے روانگی کے بعد پہلی بار سوشل میڈیا سامنے آئیں اور اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کی تردید کی ہے۔

اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’میرا سیاست سے کوئی تعلق ہے اور نہ کبھی سیاسی معاملات میں مداخلت کی ہے۔‘

اپنے ٹوئٹر پیغام میں فرح خان کا کہنا تھا کہ ’ان کے کاروبار کے بارے میں ان کے شوہر پہلےہی وضاحت دے چکے ہیں۔‘

انہوں نے اپیل کی کہ ان کو بدنام نہ کیا جائے۔ فرح خان نے یہ پیغام پہلے انگریزی اور بعد میں اردو میں شیئر کیا اور اسی پیغام کو انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سٹوری شکل میں بھی پوسٹ کیا ہے۔

فرح خان گذشتہ دن بھی خبروں میں رہیں جو کہ پاکستان میں سیاسی اور عدالتی لحاظ سے کافی اہم دن تھا۔

سب سے پہلے تو ان کے سسر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری اقبال گجر نے اپنی بہو سے ایک ویڈیو پیغام میں اعلان لا تعلقی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’فرح خان کا شوہر میرا بیٹا تو ہے لیکن اس نے میرے بیٹے کو باغی کرکے شادی کی تھی۔ اس لیے میں نے انہیں کبھی بہو تسلیم نہیں کیا۔ اور ان کے کاموں سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔‘

اس کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے بھی ایک بیان میں کہا کہ ’اب فرح گیٹ کمیشن بنے گا اور عمران خان کو حساب دینا پڑے گا۔‘

پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کے ناراض گروپ نے بھی فرح خان کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ معاملہ کب سامنے آیا؟

تین اپریل 2022 کے بعد سے حزب مخالف کی جماعتوں کی جانب سے فرح خان کی خاتون اول سے دوستی اور صوبہ پنجاب میں ان کے مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔

عمران خان کے قریبی ساتھی اور تحریک انصاف کے ناراض رہنما علیم خان نے اتوار کو اپنی ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسسٹنٹ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کروڑوں روپے رشوت دے کر اپنی پوسٹنگ کرواتے رہے اور یہ سارا عمل مبینہ طور پر فرح خان کے ذریعے ہوتا رہا۔

انڈپینڈنٹ اردو نے پنجاب حکومت کے سابق ترجمان حسان خاور سے رابطہ کیا تھا اور ان سے فرح خان اور پنجاب حکومت کے سابق وزیر اعلیٰ پر اٹھائے جانے والے سوالات و الزامات میں صداقت کے بارے میں پوچھا تھا تو ان کا کہنا تھا: 'میرے دور میں میرے سامنے جتنے تبادلے یا پوسٹنگز ہوئیں وہ بالکل میرٹ پر ہوئیں اور ایک طریقہ کار کے ذریعے ہوئیں۔

’بات یہ ہے کہ اس ملک میں الزام تراشی بہت آسان ہو گئی ہے۔ جس کا جو دل کرتا ہے کسی کے بارے میں بات کرتا ہے۔

’اگر کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ سامنے لائیں اور اگر کسی کے کہنے پر ایسا ہوا ہے تو انکوائری ہونی چاہیے، کسی پر بلاوجہ الزام لگانا مناسب نہیں۔ میرے خیال میں یہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔‘

چند روز قبل مسلم لیگ ن نائب صدر مریم نواز نے بھی اپنی تقاریر میں الزام عائد کیا تھا کہ فرح خان نے پنجاب میں سرکاری ملازمین کی تقرریوں اور تبادلوں کے بدلے اربوں روپے کمائے ہیں۔

مریم نواز نے فرح خان کو ’تبادلوں اور تقرریوں کے سکینڈلز کی ماں‘ قرار دیا اور کہا کہ اس سب کا تعلق بنی گالا سے جڑتا ہے۔

مریم نواز نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس حوالے سے جلد ثبوت بھی سامنے آجائیں گے۔ 

فرح خان کون ہیں؟

مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق فرح خان تین اپریل 2022 کو ملک چھوڑ کر دبئی جا چکی ہیں جبکہ ان کے شوہر احسن جمیل گجر ان سے پہلے ملک سے چھوڑ چکے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو کو معلوم ہوا تھا کہ فرح خان 1995 میں اپنی بہن مسرت شہزادی کے ساتھ شیخوپورہ سے لاہور آئیں تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فرح خان کا اصل نام فرحت شہزادی ہے، یہ دونوں بہنیں ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتی تھیں۔

لاہور آ کر انہوں نے گلبرگ کالج میں داخلہ لیا۔ فرح شیخوپورہ میں سکول لیول پر اور پھر کالج میں بھی ہاکی کی کھلاڑی رہیں۔ جب کہ ان کی بہن مسرت بیڈمنٹن کی کھلاڑی تھیں۔

اسی دوران فرح کی ملاقات ان کے شوہر احسن جمیل گجر سے ہوئی جنہوں نے کچھ عرصے بعد گجرانوالہ میں جی مگنولیا نامی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کا آغاز کیا تھا۔

90 کی دہائی کے اواخر میں فرح اور احسن جمیل گجر نے شادی کر لی۔ فرح ان کی دوسری بیوی ہیں جبکہ ان کے دو بچے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فرح نے احسن سے شادی کے بعد ان کے کاروبار کی دیکھ بھال شروع کر دی اور گلبرگ سینٹر پوائنٹ کے قریب واقع اپنے شوہر کے دفتر میں بیٹھنا شروع کر دیا۔

انڈپینڈنٹ اردو کو معلوم ہوا ہے کہ فرح خان زبان اور غصے کی انتہائی تیز ہیں، یہاں تک کہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملات میں بھی سرمایہ کار ان سے بات کرنے سے گھبراتے تھے۔

سوشل سرکل میں ان ہونے کے بعد سماجی سرگرمیوں کے دوران فرح کی ملاقات عمران خان کی موجودہ اہلیہ بشریٰ بی بی سے ہوئی اور ان کی دوستی بڑھتی چلی گئی۔

یہ دوستی اس حد بڑھی کہ عمران خان کی شادی کی تقریب کا اہتمام بھی فرح خان کے ڈیفنس لاہور والے مکان میں کیا گیا۔ شادی کی تصاویر میں فرح خان کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

فرح خان کے ایک دوست نے یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار احسن جمیل گجر کے قریبی دوست تھے اور عثمان بزدار کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کے قریب لانے والے بھی یہی دونوں میاں بیوی تھے۔ تاہم اس انکشاف کی دیگر ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

اگرچہ لاہور کی ماڈرن کلاس کے سماجی حلقوں میں فرح خان کا نام تقریباً ڈیڑھ دہائی سے مشہور ہو چکا تھا لیکن میڈیا پر فرح خان کا نام بشریٰ بی بی اور عمران خان کی 2018 میں ہونے والی شادی کے بعد سامنے آیا۔

فرح خان بشریٰ بی بی کے لاہور کے دوروں کے دوران بھی ان کے ہمراہ ہوتیں اور انہیں حکومت کی جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جاتا رہا۔

فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر کا نام بھی میڈیا پر تب سامنے آیا جب عمران خان کی حکومت بننے کے بعد پاکپتن کے ڈی پی او رضوان گوندل کو تبدیل کروانے کا الزام احسن جمیل گجر پر آیا۔

اگست 2018 میں پولیس کی جانب سے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے اہل خانہ کی گاڑی روکنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کے دفتر سے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو تبدیل کرنے کا حکم جاری ہوا۔

اس واقعے کی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کے چیف مہر خالق داد لک نے اکتوبر 2018 میں جمع کروائی۔

رپورٹ کے مطابق مانیکا فیملی نے پولیس کے ساتھ تلخ کلامی بھی کی تھی۔ اس رپورٹ پر اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے نوٹس لیا اور احسن جمیل گجر کو عدالت سے غیر مشروط معافی مانگنی پڑی اور حلف اٹھانا پڑا کہ وہ آئندہ کسی حکومتی معاملے میں دخل اندازی نہیں کریں گے۔

اس کے علاوہ 2019 میں قومی احتساب بیورو نے گجرانوالہ مگنولیہ پارک ہاؤسنگ سکیم میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات شروع کیں تو اس میں بھی احسن جمیل گجر کو نوٹسسز جاری کیے گئے تھے۔

فرح خان کا نام چند ماہ قبل اس وقت بھی بہت سنا گیا جب میڈیا اور سوشل میڈیا پر عمران خان اور ان کی اہلیہ کے درمیان مبینہ ناچاقیوں کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔

افواہیں تھیں کہ بشریٰ بی بی عمران خان سے ناراض ہو کر لاہور اپنی دوست فرح خان کے گھر قیام پذیر ہیں۔

عمران خان کے مشیر شہباز گل نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی لاہور نہیں بلکہ اپنے گھر بنی گالہ میں موجود ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست