یوکرین: دنیا کا سب سے بڑا کارگو جہاز روسی بمباری سے تباہ

یوکرین کے گوسٹومیل ہوائی اڈے پر ایک تباہ حال ہلال نما ہینگر کے نیچے دنیا کے سب سے بڑے طیارے ملبہ بکھرا پڑا ہے۔

دنیا کا سب سے بڑا کارگو جہاز انٹونوف اے این 225 روسی بمباری سے تباہ ہو چکا ہے اور اس کا ملبہ یوکرین کے ایک ہوائی اڈے پر پڑا ہے۔

 یہ روس کے اس بیہمانہ جنگ کی یادگار ہے جب ماسکو نے دارالحکومت کیئف پر چڑھائی کر دی تھی۔

دنیا کا سب سے بڑا طیارہ انٹونوف اے این 225 ایک کارگو جہاز ہے  جس کے پروں کی لمبائی کسی بھی دوسرے طیارے سے زیادہ یعنی 88 میٹر ہے، یہ روسی گولہ باری سے تباہ ہو گیا تھا۔ اس کی نوز پر ’مریا‘ تحریر تھا جس کا یوکرینی زبان میں مطلب ’خواب‘ ہے۔

یہ نام اب ہوائی اڈے پر جا بجا بکھرے ہوئے دھاتی ٹکڑوں اور گولہ بارود کے بڑے ڈھیر میں کھو گیا ہے۔ یہ طیارہ کبھی یوکرین کا قومی فخر تھا لیکن روسی فوجیوں کو شہر کے دروازوں سے باہر رکھنے کی لڑائی کے دوران اسے تباہ کر دیا گیا۔

جنگ زدہ ملک کے وزیر داخلہ ڈینس موناسٹیرسکی نے قومی پرچم کی پیلی اور نیلی دھاریوں والے دیو قامت طیارے کے ملبے سامنے کھڑے ہو کر کہا: ’ہم ایک تباہ شدہ 'خواب' کے پس منظر میں بات کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ سب دیکھنا جذباتی طور پر مشکل ہے کیونکہ میں جنگ شروع ہونے سے دو دن پہلے اپنی ٹیم کے ساتھ یہاں موجود تھا۔ یہ تب صحیح سلامت تھا۔‘

کیف کی دہلیز پر گوسٹومیل ایئرپورٹ واقع ہے جہاں روس کو یوکرین پر فیصلہ کن فتح حاصل کرنے کی امید تھی۔ 24 فروری کو صدر ولادی میر پوتن کی طرف سے حملے کے حکم کے ایک دن بعد کریملن نے اس مرکز پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم یوکرینی فورسز نے اس علاقے کا بھر پور مقابلہ کیا۔

یہ حملہ گوسٹومیل اور اس کے قریب کیئف کے مضافات میں کیا گیا تھا جہاں شمال سے روس کی پیش قدمی ناکام ہوگئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر داخلہ نے کہا: ’ابتدائی منصوبہ یہ تھا کہ پیرا ٹروپرز اور بکتربند گاڑیوں کے ساتھ روسی کارگو طیارے یہاں اتریں گے اور یہ کیئف کا داخلی راستہ ہونا چاہیے تھا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ اندازہ ہے کہ ’ہزاروں‘ چھاتہ بردار دستے کئی مرحلوں میں گوسٹومیل میں تعینات کیے گئے تھے جنہیں رن وے کو روسی کنٹرول میں لانے کا حکم دیا گیا تھا۔ لیکن وہ اس کام کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

ان کے بقول: ’ہمیں یقین ہے کہ اب یہ بھی ان کے لیے اسے حاصل کرنا ممکن نہیں ہوگا۔‘

گذشتہ ہفتے پوتن نے کیئف پر روسی پیش قدمی ترک کرتے ہوئے بیلاروس کی جانب پسپائی اختیار کر لی تھی۔

متوقع ہے کہ وہ یوکرین کے مشرقی حصے پر ایک نئے اور بڑے حملے کے لیے دوبارہ منظم ہو رہے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ جنگ کے چوتھے دن ہی ’مریا‘ کو تباہ کر دیا گیا تھا۔ جنگ کی باقیات اس ہوائی اڈے کے چاروں جانب بکھری پڑی ہیں جو یہاں گذشتہ ماہ ہونے والی ہولناک لڑائی کا ثبوت ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان