یوکرین کے لیے ’سو ڈرون‘ اور پوتن کی ’بیٹیوں پر پابندیاں‘

امریکہ نے روسی صدر ولادی میر پوتن کی دو بیٹیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں اور یوکرین کو حملے سے نمٹنے کے لیے 100 سوئیچ بلیڈ ڈرون بجوائے ہیں۔

امریکہ نے بدھ کو روسی صدر ولادی میر پوتن کی دو صاحبزادیوں کے خلاف یوکرین میں جاری ’مظالم‘ کے تناظر میں پابندیاں عائد کر دی ہیں اور امریکی محکمہ دفاع نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ نے 100 ڈرون یوکرین بھجوا دیے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پابندیوں کا شکار ہونے والی صدر پوتن کی ان دو صاحبزادیوں کے بارے میں عوامی سطح پر بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے پوتن کی بیٹیوں کی شناخت کیٹرینا تیکھونووا اور ماریا وورونسووا کے نام سے کی گئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کیٹرینا روسی دفاعی صنعت کی معاونت سے چلنے والی ایک ٹیکنالوجی کمپنی کی ایگزیکٹو ہیں اور ماریا ریاستی مالی اعانت سے چلنے والے جینیاتی تحقیقی پروگرام کی قیادت کرتی ہیں جب کہ اہم بات یہ ہے کہ پوتن خود ذاتی طور پر دونوں کی نگرانی کرتے ہیں۔

ایک سینیئر امریکی عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ ’پوتن کے اثاثے ان خاندان کے افراد کے ذریعے چھپائے گئے ہیں۔‘

صدر پوتن کی بیٹیوں پر سرکاری ریکارڈ کیا کہتا ہے؟

کریملن کی ویب سائٹ پر موجود پوتن کی آفیشل پروفائل کے مطابق ان کی بیٹی ماریا کی پیدائش 1985 میں اس خاندان کے جرمن شہر ڈریسڈن منتقل ہونے سے پہلے ہوئی تھی جہاں پوتن سویت خفیہ ایجنسی کے جی بی کے ایجنٹ کے طور پر کام کرتے تھے۔

ان کی دوسری صاحبزادی کیٹرینا اگلے سال ڈریسڈن میں پیدا ہوئی۔ ان خواتین کی واحد معروف تصویر ان کی کم عمری کے دور کی ہے جس میں انہیں سنہرے بالوں والی چوٹیوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔

گذشتہ برسوں کے دوران اپنے غیر معمولی بیانات میں صدر پوتن نے انکشاف کیا کہ ان کی بیٹیوں نے روسی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے اور وہ کئی یورپی زبانیں بول سکتی ہیں اور وہ روس میں رہتی ہیں۔ پوتن کے نواسے نواسیاں بھی ہیں۔

اس سے زیادہ ان کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی بھی معلومات دستیاب نہیں ہیں کیونکہ کریملن نے پوتن کی خاندانی زندگی کو عوام کی نظروں سے ہمیشہ دور رکھا ہے۔

روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماریا ایک اینڈو کرائنولوجسٹ ہیں جو حکومتی سرپرستی میں کینسر کے علاج پر توجہ مرکوز کرنے والی ایک بڑی میڈیکل ریسرچ کمپنی میں خدمات انجام دیتی ہیں۔

صدر پوتن کی بیٹیوں پر میڈیا رپورٹس

مقامی میڈیا کے مطابق کیٹرینا ایک ریاضی دان ہیں جو روس کی معروف سرکاری یونیورسٹی سے وابستہ سائنس اور ٹیکنالوجی فاؤنڈیشن کی سربراہ ہیں۔

ان رپورٹس کے مطابق کیٹرینا ایک پیشہ ور ایکروبیٹک راک اینڈ رول ڈانسر بھی ہیں جنہوں نے بطور ڈانسر معتبر بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ بھی لیا تھا۔

ان مقابلوں کی ویڈیوز میں کیٹرینا کو شوخ اور چست لباس میں اپنے ساتھی ڈانسر کے ہاتھوں پر قدم رکھ کر پلٹنے اور ہوا میں قلابازی کھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

2019 میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پوتن نے اپنی بیٹیوں کے بڑھتے ہوئے کاروبار اور حکومت کے ساتھ ان کے تعلقات کے بارے میں ایک سوال کا براہ راست جواب دینے سے انکار کر دیا تھا۔

در حقیقت پوتن نے کبھی بھی یہ تسلیم نہیں کیا کہ ماریا اور کیٹرینا ان کی بیٹیاں ہیں جب کہ وہ ان کا ہمیشہ محض ’خواتین‘ کے طور پر حوالہ دیتے ہیں۔

پوتن نے کئی سال پہلے ایک اور پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ’مجھے ان پر فخر ہے۔ وہ پڑھتی اور کام کرتی رہتی ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’وہ کسی کاروباری سرگرمی اور سیاست میں ملوث نہیں ہیں۔ وہ اسے کسی کام میں دلچسپی لینے کوشش نہیں کر رہیں ہیں۔‘

2020 میں ایک اور انٹرویو میں پوتن نے کہا کہ وہ ’سکیورٹی خدشات‘ کی وجہ سے اپنے خاندان کے بارے میں کوئی معلومات شیئر نہیں کرنا چاہتے۔

پوتن نے انکشاف کیا کہ اس کے نواسے نواسیاں ہیں لیکن انہوں نے ان کی تعداد بتانے سے بھی گریز کیا۔

پوتن کے بقول: ’میرے نواسے نواسیاں ہیں۔ میں خوش ہوں۔ وہ بہت اچھے اور بہت ہی پیارے ہیں۔ مجھے ان کے ساتھ وقت گزارنا واقعی پسند ہے۔‘

امریکہ نے یوکرین کو 100 سوئیچ ایبل ڈرون بھجوا دیے

دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے تصدیق کی ہے کہ یوکرین کو 100 سوئیچ بلیڈ ڈرون بھجوائے گئے ہیں۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے جان کربی کا کہنا تھا کہ ’جب آپ نے کل وزیر دفاع اور جوائنٹ چیف کو سنا کہ وہ یوکرینی فوجی اہلکاروں کو تربیت سے متعلق بات کر رہے تھے تو وہ اصل میں اسی طرف اشارہ تھا۔‘

جان کربی نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ ’وہ بہت کم تعداد میں یوکرینی فوجی اہلکاروں کی طرف اشارہ کر رہے تھے جو پہلے سے ہی امریکہ میں موجود تھے یہ حملے سے پہلے کی بات ہے تاکہ پیشہ ورانہ فوجی تربیت لے سکیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جان کربی نے سوئیچ ایبل ڈرون سے متعلق مخصوص معلومات بتاتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انھیں ابھی تک امریکہ میں روکے رکھا ہے تاکہ انھیں ڈرونز پر بھی تربیت دے سکیں اور جب وہ واپس جائیں جو وہ جلد ہی جائیں گے تو دوسرے فوجی اہلکاروں کو بھی سکھا سکیں۔‘

امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’ہم نے پہلے ہی 100 ڈرون یوکرین بھیج دیے ہیں جو ہمارے پاس ذخیرے میں تھے۔‘

انھوں نے تصدیق کی کہ ’یہ وہ ایک سو ڈرون ہیں جن کا اعلان صدر بائیڈن نے چند ہفتے پہلے کیا تھا۔‘

سوئیچ بلیڈ ڈرونز کیسے کام کرتے ہیں؟

ایئرووارنمنٹ نامی کمپنی کی جانب سے بنائے گئے یہ سوئیچ بلیڈ ڈرون خود کار اور ہاتھ سے چلائے جا سکتے ہیں۔

کمنی کی ویب سائیٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق سوئیچ بلیڈ ڈرونز کا جدید ماڈل 40 منٹ تک پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے۔

دراصل یہ ایک ڈرون میزائل ہے جو پرواز کر کے اپنے ہدف کو نشانہ بناتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں اسے صرف ایک ہی مرتبہ استعمال کیا جا سکتا ہے اور اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کے بعد یہ خود بھی تباہ ہو جاتا ہے۔

کمپنی کے مطابق سوئیچ بلیڈ کو اس طرز پر بنایا گیا ہے کہ اگلے مورچوں پر یا کسی حساس مشن پر موجود فوجی اہلکاروں کو کمک کے لیے اپنی متعلقہ یونٹ سے رابطہ نہ کرنا پڑے۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ وئیچ بلیڈ میزائل 10 منٹ کے اندر ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار کیا جا سکتا ہے۔ اسے ایک ٹیوب کے ذریعے لانچ کیا جاتا ہے جس کے بعد یہ اپنے بلیڈ نما پر کھول کر پرواز کرتا ہوا اپنے مقررہ ٹارگٹ پر حملہ آور ہوتا ہے۔

کمپنی کے مطابق سوئیچ بلیڈ ڈرون ٹینک شکن بھی ہے اور مخالف فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا