وفاقی حكومت نے اس سال فروری میں پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 میں ایک صدارتی آرڈیننس كے ذریعے ترمیم كی تھی جس كے تحت فوج اور عدلیہ سمیت دوسرے سركاری محكموں كے اہلكاروں كی آن لائن 'ہتک عزت' کو سخت سزاؤں کے ساتھ ایک مجرمانہ جرم قرار دیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ
پیر کے روز ہونے والی سماعت میں تمام ملزمان کے وکلا کے حتمی دلائل مکمل ہو گئے ہیں جبکہ استغاثہ اپنے دلائل منگل کے روز آئندہ سماعت پر مکمل کرے گی جس کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ ہونے کا امکان ہے۔