پاکستان تحریک انصاف ’پی ٹی آئی‘ نے اپنے تمام پارلیمنٹرینز کو (آج) منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور اس کے بعد راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کی کال دے رکھی ہے اور اسی تناظر میں جڑواں شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی اور ان کی صحت سے متعلق خبروں کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت سراپا احتجاج ہے اور وہ عمران خان جلد از جلد ملاقات کا مطالبہ کر رہی ہے۔
عمران خان سے ملاقات کی اجازت ہی کے لیے وزیراعلٰی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے گذشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے ملاقات کی کوشش کی تھی جبکہ عمران خان کی بہن علیمہ خان نے ایک درخواست بھی عدالت میں جمع کروائی۔
سہیل آفریدی نے گذشتہ اتوار کو کہا تھا کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے تمام پارلیمنٹیرین منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور اڈیالہ جیل کے باہر پرامن احتجاج کریں گے اور عمران خان سے یک جہتی کا اظہار کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ اس احتجاج میں صرف اراکین اسمبلی سے شامل ہوں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عمران خان اگست 2023 سے جیل میں ہیں۔ انہیں متعدد مقدمات میں سزا سنائی گئی جنہیں ان کے حامی وسیع طور پر سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے مقدمات قرار دیتے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما مسلسل جیل میں ان کی صحت اور قانونی مشیروں اور خاندان تک محدود رسائی پر تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
دوسری جانب حکومت میں شامل عہدیداروں اور اڈیالہ جیل کے حکام کہہ چکے ہیں کہ نہ تو بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے منتقلی اور نہ ہی ان کی صحت کی خرابی کی خبروں میں کسی طرح کی صداقت ہے۔