عارف علوی کا انکشاف: عمران خان نے صدارتی معافی کی پیشکش مسترد کر دی تھی

ایکس پر عارف علوی کے عمران خان سے متعلق ایک حالیہ پوسٹ منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بحث چھڑ گئی ہے۔

صدر پاکستان عارف علوی وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ 23 مارچ، 2022 کو یوم پاکستان کے موقع پر عسکری پریڈ کا معائنہ کرتے ہوئے (حکومت پاکستان)

سابق صدر پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک حالیہ پوسٹ نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انہوں نے صدارتی اختیارات استعمال کرتے ہوئے عمران خان کو جھوٹے مقدمات میں معافی دینے کی کوشش کی تھی، لیکن عمران خان نے یہ پیشکش یہ کہہ کر ٹھکرا دی کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا۔

ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا: ’گرفتاری کے چند ماہ بعد کی بات ہے۔ قیدی نمبر 804 کو جھوٹے مقدمات میں سزائیں ہو چکی تھیں۔ اُس وقت یہ امکان پیدا ہوا کہ خان صاحب کو جو سزائیں دھاندلی سے دی جا چکی ہیں، انہیں عوام اور عمران خان کے دیے ہوئے صدارتی آئینی اختیارات استعمال کر کے ایمنیسٹی یا معافی کا اعلان کر کے معطل کردوں۔‘

یہ ٹویٹ اب سوشل میڈیا پر کافی زیربحث ہے اورتا دم تحریر 1500 مرتبہ ری ٹویٹ ہو چکا تھا۔ اس پر صارفین کے مختلف ردعمل نے بحث کو اور گرما دیا ہے۔

کئی صارفین نے عمران خان کی اس ’اصولی پوزیشن‘ کو سراہا۔

حیدر فار پی ٹی آئی نامی صارف نے لکھا: ’تین سال تو کیا، میں تین منٹ کے لیے بھی خاموش نہیں رہوں گا - Absolutely Not ‘


 ایک صارف نے عمران خان کو بہادر قرار دیا۔
کچھ صارفین نے علوی اور پی ٹی آئی کی حکمت عملی پر سوال اٹھائے۔ @Omar16Jan نامی اکاؤنٹ نے کمنٹ کیا: ’علوی صاحب سب نے مقدور بھر حصہ ڈالا ہے آپ کے پاس بہت اختیار تھے اگر آپ استعمال کرتے لیکن! آپ نے نہیں کئے!‘

ڈاکٹر علوی کے مطابق اڈیالہ جیل قید عمران خان نے جھوٹے مقدمات میں معافی لینے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسٹیبلشمنٹ کی رکاوٹوں کے باوجود ان کا خان سے رابطہ جاری رہا۔
 تاہم، کچھ صارفین نے اسے ’خواہ مخواہ کی کہانیاں‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خان کی گرفتاری اسٹیبلشمنٹ سے اختلاف کا نتیجہ ہے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل