تاریخ بڑی حد تک بھاری بھرکم کتابوں تک محدود تھی مگر جدید دور میں اسے عام لوگوں تک پہنچانے کے لیے رنگارنگ طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
تاریخ
حویلی کے مالک حاجی نادر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’پشاور کی ثقافت کو محفوظ رکھنے کی ایک کوشش کر رہا ہوں۔ میرے آباؤ اجداد نے اس حویلی کو اسی حالت میں خریدا تھا اور آج بھی اسی حالت میں موجود ہے۔‘