اصل میں بات پیسوں کی ہی ہوتی ہے۔ ہم بس دوسروں کے سامنے اپنا جھوٹا تاثر قائم رکھنے کے لیے مان نہیں رہے ہوتے۔
بلاگ
ان دوپہروں میں، اس وقت تفریح کی جو معراج ہوا کرتی تھی، یعنی آخری حد کہ جو کوئی بادشاہ بھی افورڈ نہیں کر سکتا ہو گا، مثال کے طور پہ وہی ویڈیو کال، گانوں کی ویڈیوز ۔۔۔ تو آج وہ سبھی کچھ اپنے ہاتھ میں ہے لیکن بوریت استاد جی پھر بھی ہے۔