سابق سفیر جوہر سلیم نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے مذکرات دوحہ میں ہونے والی بات چیت کا تسلسل ہیں، جس میں معاہدے کی تفصیلات طے کی جائیں گی۔
پاکستانی حکومت کا موقف ہے کہ بلوچستان میں بڑھتی ہوئے عسکریت پسندی کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہے جسے اب پوری قوت سے کچلا جائے گا۔