لورا لائی پولیس لائن پر حملہ، ایک حوالدار، تین حملہ آور ہلاک

لورالائی پولیس لائن میں آج اہلکاروں کے محکمانہ پروموشن کے امتحانات ہونے تھے۔ واقعے میں خاتون سمیت تین افراد زخمی بھی ہوئے۔

عینی شاہدین کے مطابق  صبح آٹھ  بجے کے قریب فائرنگ  شروع ہوئی  اور بعد میں علاقہ دھماکے سے گونج اٹھا (انڈپینڈنٹ اردو)

بلوچستان کے شہر لورالائی میں باچا خان چوک پر واقع پولیس لائن پر بدھ کو شدت پسندوں کے حملے میں ایک حوالدار ہلاک اور خاتون سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔

سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک مبینہ حملہ آور ہلاک ہوا جبکہ دو نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آج صبح لورا لائی پولیس لائن پر مبینہ شدت پسندوں نے حملہ کیا، جس میں ایک حوالدار ہلاک ہوا۔

ایدھی ایمبولینس سروس کے ایک اہلکار نے بھی انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں ہلاک و زخمیوں کی تصدیق کی۔

ڈسرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے دفتر سے معلوم ہوا کہ واقعے میں ایک حملہ آور کو ہلاک کیا گیا جبکہ دو نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ ’دھماکوں اور فائرنگ سے بکتر بند سمیت دو گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔‘

دوسری جانب، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری بیان کے مطابق: لورالائی پولیس لائن پر شدت پسندوں کے حملے میں دو حملہ آور فورسز کے ہاتھوں مارے گئے جبکہ ایک خود کش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا۔ واقعے میں ایک حوالدار ہلاک جبکہ دو کانسٹیبل زخمی ہوئے۔

’بچے سکول کے لیے نکلے ہی تھے کہ فائرنگ شروع ہوگئی‘

پولیس لائن کے قریب رہائش پذیر خیر محمد ناصر کے مطابق آج صبح آٹھ بجے کے قریب فائرنگ کی آواز آئی اور بعد میں علاقہ دھماکے سے گونج اٹھا۔

خیر محمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ بچوں کو سکول بھیج کر گھر میں موجود تھے اچانک فائرنگ کی آواز آئی۔ پھرکچھ دیر میں بچے واپس آگئے اور انہوں نے بتایا کہ پولیس لائن میں فائرنگ ہو رہی ہے۔

انہوں نے بتایا فائرنگ کی آوازیں آدھے گھنٹے سے زائد تک آتی رہیں۔

پولیس لائن کے قریب ڈی پی او آفس، ڈی سی کا دفتر، سیشن جج کی رہائش گاہ اور ڈسٹرکٹ چیئرمین کا آفس بھی واقع ہے۔

واضح رہے کہ لورالائی پولیس لائن میں آج اہلکاروں کے محکمانہ پروموشن کے امتحانات ہونے تھے۔

رواں سال 29 جنوری کو بھی لورالائی میں ڈی آئی جی آفس پر شدت پسندوں کے حملے میں نو افراد ہلاک جبکہ 20 زخمی ہوئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان