برطانوی سپرنٹر کو روکنے، تلاشی پر لندن پولیس مشکل میں

100 میٹر دوڑ کا طلائی تمغہ جیتنے والی بیاانکا ولیمز نے جولائی 2020 میں روکے جانے کے بعد لندن کی میٹروپولیٹن پولیس پر نسلی پروفائلنگ کا الزام لگایا تھا۔

24 مئی 2014 کو بہاماس کے نساؤ میں تھامس رابنسن سٹیڈیم میں آئی اے اے ایف ورلڈ ریلے کے پہلے دن خواتین کے 4ایکس 100 میٹر ریلے فائنل میں حصہ لینے کے بعد بائیں سے دائیں جانب جوڈی ولیمز، بیاانکا ولیمز، ڈیزائر ہنری اور گریٹ برطانیہ کی آشا فلپ ایک ساتھ پوز دے رہی ہیں۔ (اے ایف پی)

لندن پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے پانچ اہلکاروں کو برطانوی ایتھلیٹ بیاانکا ولیمز کو روکنے اور تلاشی لینے پر تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یورپی اور دولت مشترکہ میں 100 میٹر دوڑ کا طلائی تمغہ جیتنے والی بیاانکا ولیمز نے جولائی 2020 میں روکے جانے کے بعد لندن کی میٹروپولیٹن پولیس پر نسلی پروفائلنگ کا الزام لگایا تھا۔

بعد میں فورس نے اس انکشاف کے بعد معافی مانگی کہ انہیں اور ان کے ساتھی پرتگالی 400 میٹر رنر ریکارڈو ڈوس سانتوس کو بار بار روکا گیا ہے۔ اس وقت ان کھلاڑیوں کا چھوٹا بچہ گاڑی میں تھا۔

انگلینڈ اور ویلز میں پولیس شکایات سے نمٹنے والی تنظیم اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا فورسز نسلی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتی ہیں یا نہیں۔

اس جائزے میں پولیس کے روکنے اور تلاشی کے اختیارات شامل ہیں، جن کے دیرینہ شواہد ہیں کہ انہیں غیر متناسب طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

میٹروپولیٹن پولیس نے بدھ کو بتایا کہ لندن کے میڈا ویل علاقے میں تلاشی کے نتیجے میں پانچ افسران کو شدید بدتمیزی کے الزام پر سماعت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پولیس نے کہا کہ افسران ان دعووں کا جواب دیں گے کہ وہ طاقت کے استعمال، مساوات سمیت پیشہ ورانہ معیار پر عمل کرنے میں ناکام رہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

28 سالہ بیاانکا ولیمز اور 27 سالہ ڈوس سانتوس کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں اور ان کی گاڑی کی تلاشی لی گئی لیکن کچھ نہیں ملا۔ انہیں گرفتار نہیں کیا گیا اور انہیں جانے کی اجازت دی گئی۔

اس واقعے کے بعد انہوں نے بی بی سی ریڈیو کو بتایا: ’وہ (پولیس) ایک سیاہ فام مرد کو ایک اچھی کار چلاتے ہوئے دیکھتے ہیں، ایک سیاہ گاڑی، اور وہ فرض کرتے ہیں کہ وہ کسی قسم کے گروہ، منشیات، تشدد میں ملوث تھا۔‘

پولیس نے اس وقت کہا تھا کہ وہ سوشل میڈیا اور باڈی کیم کی فوٹیج کا جائزہ لینے کے بعد مطمئن ہیں کہ افسران نے مناسب کارروائی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ اندازہ لگانے کے بعد کار کو روکا کہ اسے مشکوک طریقے سے چلایا جارہا ہے۔ ان کا موقف تھا کہ علاقے میں تشدد میں اضافے کی وجہ سے گشت کی جا رہی تھی۔

لیکن بدھ کو ڈپٹی اسسٹنٹ کمشنر باس جاود نے کہا کہ فورس نے پولیس کے معیار پر نظر رکھنے والے ادارے کی جانب سے نظرثانی کی سفارشات کو قبول کر لیا ہے۔ افسران کو الزامات کا جواب دینے کے لیے آزادانہ سماعت کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے مس ولیمز اور مسٹر ڈوس سانتوس کو پیش آنے والی اس پریشانی پر افسوس ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل