نظام شمسی کے دو روشن ترین سیارے آسمان میں ٹکراتے ہوئے؟

فلکیات کی معلومات پر مبنی ویب سائٹ ’ارتھ سکائی‘ کے مطابق شمالی نصف کرہ میں 30 اپریل اور یکم مئی کی درمیانی صبح طلوع آفتاب کے وقت مشرق کی جانب دیکھتے ہوئے سیارے زہرہ اور مشتری آسمان میں ایک دوسرے کے بہت قریب نظر آئیں گے۔

کویت شہر میں یکم مئی کو لی گئی تصویر میں مشتری (اوپر) اور زہرہ (نیچے) آسمان میں ایک ساتھ (اے ایف پی)

اگر آپ اس ویک اینڈ پر نایاب لمحے کا مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں تو آسمان کو دیکھیے گا جہاں دو روشن ترین سیارے ایسے دکھائی دیں گے جیسے وہ تقریباً آپس میں ٹکرانے والے ہوں۔

فلکیات کی معلومات پر مبنی ویب سائٹ ’ارتھ سکائی‘ کے مطابق زہرہ سیارہ مشتری کے جنوب میں اپنی قریب ترین پوزیشن یعنی 0.2 ڈگری پر ظاہر ہوگا جو پورے چاند کے قطر سے بھی کم فاصلہ ہے۔

یہ سیارے حقیقت میں اس وقت بھی لاکھوں میل کے فاصلے پر ہوں گے لیکن زمین سے وہ ایسے دکھائی دیں گے جیسے وہ لگ بھگ ایک دوسرے سے ٹکرانے والے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح سویرے اٹھنے والے افراد اس نایاب منظر کو شمالی نصف کرہ میں 30 اپریل اور یکم مئی کی درمیانی صبح طلوع آفتاب کے وقت مشرق کی جانب دیکھ سکتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگلے دن دونوں سیاروں کے دوبارہ ایک دوسرے سے دور ہونے سے قبل برطانیہ کے معیاری وقت کے مطابق ہفتے کی شب آٹھ بجے یہ سیارے قریب ترین پوزیشن پر موجود ہوں گے۔

فلکیات کی ایک اور ویب سائٹ ’سپیس‘ کے مطابق اگست 2016 کے بعد یہ دونوں سیارے قریب ترین فاصلے پر ظاہر ہوئے جب کہ یہ منظر دوبارہ مارچ 2023 میں دیکھے جانے کی توقع ہے۔

یونیورسٹی کالج لندن میں فزکس کی پروفیسر اور سوسائٹی فار پاپولر آسٹرونومی کی چیف سٹار گیزر پروفیسر لوسی گرین نے بی بی سی کو بتایا: ’یہ ماہر فلکیات کے لیے بہت پرجوش لمحہ ہے اور عام لوگوں کے لیے بھی کہ وہ باہر نکلیں کیوں کہ ان کے پاس یہ منظر دیکھنے کا ایک بہترین موقع ہے۔‘

سائنس دان کا مشورہ ہے کہ ایک اونچی جگہ تلاش کریں اور افق کے قریب آسمان میں دو چمکدار سیاروں کو ایک ساتھ انتہائی قریب دیکھیں۔

انہوں نے کہا کہ ان سیاروں کی چمک مختلف ہو گی۔ 

’زہرہ مشتری سے زیادہ روشن ہے لہذا جب آپ اسے دیکھیں گے تو یہ حیرت انگیز طور پر مزید روشن نظر آئے گا۔ مشتری کی چمک قدرے پھیکی ہو گی یعنی زہرہ کی چمک سے تقریباً چھ گنا کم۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس