20 مئی کے بعد کبھی بھی اسلام آباد دھرنے کی کال دوں گا: عمران

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے میانوالی میں جلسے سے خطاب میں کہا کہ وہ آج میانوالی سے ’حقیقی تحریک کا آغاز کر رہے ہیں۔‘

عمران خان نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے عوامی رابطہ مہم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے (اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جمعے کو کہا ہے کہ وہ مئی کی 20 تاریخ کے بعد کبھی بھی اسلام آباد مارچ کی کال دے سکتے ہیں۔

میانوالی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ آج میانوالی سے ’حقیقی تحریک کا آغاز کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’20 مئی کے بعد کسی بھی دن اسلام آباد آنے کی کال دے سکتا ہوں۔‘

انہوں نے جلسے کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ ’اگر کنٹینر لگائے گئے تو ہٹا دو گے؟‘ جس پر شرکا نے ’ہاں‘ میں جواب دیا۔

انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ ’اسلام آباد میں جو عوام کا سمندر آئے گا، تاریخ میں عوام کا ایسا سمندر نہیں دیکھا ہو گا۔‘

واضح رہے کہ عمران خان تحریک عدم اعتماد کے ذریعے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد مسلسل عوام سے رابطے میں دکھائی دے رہے ہیں۔

وہ اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اب تک پشاور، لاہور اور کراچی میں جلسے کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ سوشل میڈیا پر بھی سرگرم ہیں۔

عمران خان عوامی رابطے کی اس مہم کے دوران متعدد بار اسلام آباد مارچ کا عندیہ دے چکے ہیں جبکہ ان کے کئی علاقوں میں جلسوں کی شیڈول بھی جاری کیا جا چکا ہے۔

عمران خان کی جانب سے اسلام آباد مارچ کے اعلان پر ردعمل میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے ماضی میں ان کے دھرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ جانتے ہیں کہ اس وقت عمران خان کی پشت پر کون کھڑے تھے مگر اس بار طاہر القادری سمیت کئی دیگر لوگوں نے بھی انہیں منع کر دیا۔‘

مفتاح اسماعیل دو روز میں دو پریس کانفرنسز میں کہہ چکے ہیں کہ ’میں دیکھتا ہوں عمران خان ذرا کرے تو سہی گرمی میں دھرنا، دیکھتے ہیں کتنے پگھل جائیں گے یہ۔‘

اس سے قبل عمران خان نے نجی ٹی وی چینل پر انٹرویو میں اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے کہا تھا کہ ’پبلک لے کر اسلام آباد آنے کے بعد میرے اقدام کیا ہوں گے۔ یہ آپشن میرے پاس ہے۔‘

عمران خان نے کہا تھا کہ ’اس وقت میں قوم کو اسلام آباد مارچ کے لیے تیار کر رہا ہوں، اسلام آباد مارچ پر فیصلہ کروں گا آئندہ کے لائحہ عمل کا، لیکن یہ ایک مسلسل جدوجہد ہے جس کا کوئی وقت نہیں۔‘

انہوں نے اپنے خطاب میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ پر 18 افراد کے قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے موٹروے پر شہباز گِل پر حملہ کروایا۔

مسلم لیگ ن کی بھی عوامی رابطہ مہم کا آغاز

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مقابلے میں مسلم لیگ ن نے بھی جلسوں کا آغاز کر دیا ہے اور اسی سلسلے میں پہلا جلسہ جمعے کو ضلع اٹک کی تحصیل فتح جنگ میں کیا گیا ہے۔

فتح جنگ میں عوامی رابطے کے سلسلے میں کیے جانے والے پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ ’عمران خان کو اتنی تکلیف اپنی حکومت جانے کی نہیں جتنی شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کی ہے۔‘

مریم نواز نے کا کہنا تھا کہ ’عمران خان اپنے دور میں بہت بڑے گھپلے کرکے گئے ہیں، شہباز شریف عمران خان کی نالائقی کی داستانیں سامنے لائیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست