کارکنوں پر کسی جماعت کو ووٹ دینے کی پابندی نہیں: منظور پشتین

پی ٹی ایم کے اخراجات کے سوال پر منظور پشتین کا کہنا ہے کہ پی ٹی ایم کے جلسے جلوسوں پر ہم خود پیسے جمع کر کے خرچ کرتے ہیں۔ ہمارےجلسے جلوسوں پر زیادہ خرچ اس لیے نہیں آتا کہ ہم نہ تو زیادہ انتظام کرتے ہیں نہ کرسیاں لگاتے ہیں۔

(سکرین گریب)

پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کا کہنا ہے کہ ان کے کارکنوں کو ووٹ کی آزادی ہے وہ جس کو چاہیں ووٹ ڈالیں کیونکہ پی ٹی ایم میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لوگ بھی شامل ہیں لہذا ہم کسی کارکن کو محسن داوڑ یا کسی بھی پارٹی کو ووٹ ڈالنے کا نہیں کہیں گے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی بات کرتے ہوئے ان سے پوچھا گیا کہ تحریک کی سرگرمیاں محسن داوڑ کے علیحدہ ہونے اور سیاسی جماعت بنانے کے بعد سے کم دکھائی دے رہی ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ’ہم تحریک کے ذریعے لوگوں کی رہنمائی کر رہے ہیں تاکہ وہ ان جنگوں سے دور رہیں اور ان کا حصہ نہ بنیں اور پر امن راستہ اختیار کریں، لوگ ہمارے موقف کی طرف متوجہ ہورہے ہیں۔‘

منظور پشتین نے جواب دیا کہ ’پی ٹی ایم ایک ایسی تحریک جو ایک ٹرین کی طرح ہے جس پر لوگ چڑھتے اترتے رہتے ہیں۔ ہمارے آئین میں شامل ہے کہ ہم غیر پارلیمانی جماعت ہیں۔‘

تاہم انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ ’قبائلی اضلاع میں حالات خراب ہورہے ہیں فائرنگ اور ٹارگٹ کلنگ شدت اختیار کر گئی ہے۔‘

علی وزیر کی رہائی کے لیے جدوجہد کا کیا نتیجہ نکلا؟

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے پی ٹی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’کسی تنظیم کی جدوجہد کے اثر کا اندازہ اس طرح نہیں لگایا جاسکتا کہ ہم اپنے ساتھی کوکسی دباؤ کے تحت رہا نہیں کرا سکے۔ تحریکوں اور جدوجہد کے نتائج فوری نہیں نکلتے اور ہم اپنی پر امن کوشش کر رہے ہیں۔ جدوجہد کے نتیجے میں وہی کام کر رہے ہیں جس کا عوام سے عہد کیا تھا۔ ہم لوگوں کو امن کی طرف راغب کر رہے ہیں۔‘

پی ٹی ایم سماجی طور پر کتنی موثر ہے؟

اس سوال پر منظور پشتین کا کہنا ہے کہ ’ہم نے جب پی ٹی ایم بنائی تھی ہمیں مشکلات اور تکالیف کا اندازہ تھا لیکن ہم نے جن لوگوں کو امیدیں دلائی ہے ان کے ساتھ رہیں گے اور انہیں شعور دینے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔‘

پشتون تحفظ تحریک کا خرچ کون اٹھاتا ہے؟

پی ٹی ایم کے اخراجات کے سوال پر منظور پشتین کا کہنا ہے کہ ’پی ٹی ایم کے جلسے جلوسوں پر ہم خود پیسے جمع کر کے خرچ کرتے ہیں۔ ہمارےجلسے جلوسوں پر زیادہ خرچ اس لیے نہیں آتا کہ ہم نہ تو زیادہ انتظام کرتے ہیں نہ کرسیاں لگاتے ہیں۔‘

منظور پشتین کے مطابق ’ہم کم خرچ میں بڑے بڑے جلسے کرتے ہیں۔ سٹیج پر بھی زیادہ کرسیاں نہیں لگاتے۔ کارکن اور ہم نیچے بیٹھ کر اور اپنی جیب سے خرچہ کر کے کام چلاتے ہیں کیونکہ پی ٹی ایم کی طاقت ہمارے کارکن ہیں اور ان کا جذبہ ہے۔‘

ریاستی اداروں سے مذاکرات

ماضی میں پشتون تحفظ تحریک سابق قبائلی علاقوں میں بڑھتی شدت پسندی، بارودی سرنگوں اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کرتی رہی ہے۔ باہمی اختلافات کے خاتمے کے لیے تحریک اور ریاستی اداروں کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور بھی ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب پاکستانی فوج کے ترجمان بھی متعدد بار پشتون تحفظ تحریک کے رہنماؤں کو ان کے تحفظات پر بات چیت کرنے کی دعوت دے چکے ہیں۔

علاوہ ازیں پشتون تحفظ تحریک کے رہنماؤں اور کارکنوں پر بھی فوج مخالف بیانات کی بنیاد پر مقدمات درج ہوتے رہے ہیں جب کہ کئی کارکنان اور رہنماؤں کو حراست میں بھی لیا جا چکا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان