جاپان میں چار ’ڈانسنگ انکلز‘ ٹک ٹاک سٹار بن گئے

جاپان میں 50 سے 60 سال کی عمروں کے درمیان چار مرد حضرات ٹک ٹاک سٹار بن گئے ہیں جو ایک خاص انداز میں ڈانس کو ویڈیوز میں عکس بند کرتے ہیں۔

رواں سال فروری میں پہلی ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد ان ٹک ٹاکرز کی ویڈیوز کو ایک کروڑ 60 لاکھ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے (اے ایف پی سکرین گریب)

شرٹ، ٹائی اور رنگین کمر بند پہنے مزاحیہ انداز میں ڈانس مووز کرتے 50 سے 60 سال کی عمر کے چار مرد جاپان میں ٹک ٹاک سٹار بن گئے ہیں۔

ان ’ڈانسنگ انکلز‘ کا مشن ہے کہ اپنے چھوٹے سے قصبے کی تشہیر کی جائے جس کی آبادی کم ہوتی جا رہی ہے۔

رواں سال فروری میں پہلی ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد ان ٹک ٹاکرز کی ویڈیوز کو ایک کروڑ 60 لاکھ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے اور مداح انہیں ’پیارے‘ قرار دیتے ہیں۔

یہ زیادہ تر کھیل کے میدانوں، مزاروں اور سرکاری عمارتوں کو پس منظر میں رکھتے ہوئے ویڈیوز بناتے ہیں تاکہ سیاحوں کی توجہ حاصل ہو۔ 

انہوں نے اپنے گروپ کا نام ’اوجیگن‘ رکھا ہے جو دو جاپانی الفاظ ’اوجیسان‘ یعنی بوڑھے اور کیون یعنی محبوب (heart-throb) کا مجموعہ بنتا ہے۔

گروپ کے چاروں افراد پتلون، شرٹ، ٹائی، رسمی جوتے اور رنگین کمر بند پہنتے ہیں جو سبز، سرخ، نیلے اور پیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ویڈیوز میں ان کے چہرے کے تاثرات بھی سنجیدہ رہتے ہیں اور ڈانس مووز کو ایک ہی وقت میں سرانجام دینے میں بھی مشکل ہوتی ہے۔

اس گروپ کے ایک ممبر تاکومی شیراسے 52 سال کے ہیں جو ایک آئی ٹی کمپنی اور گارڈننگ کمپنی چلاتے ہیں۔

انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اپنے چھوٹے سے قصبے کو اجاگر کرنا چاہتے تھے اس لیے یہ گروپ بنایا۔

ان کا کہنا تھا: ’ہم کچھ ایسا کرنا چاہتے تھے جس سے ہماری بوڑھی ہوتی برادری کو تقویت ملے جو آبادی میں کمی کا شکار ہے۔ اس میں بچوں کی تعداد کم سے کم ہوتی جا رہی ہے۔‘

جاپان کے اس قصبے کا نام ویک ہے اور اس میں ابھی 14 ہزار رہائشی ہیں۔

شیراسے کہتے ہیں کہ ان کا پرانا پرائمری سکول بند ہو چکا ہے کیونکہ وہاں بچوں کی تعداد کم ہے۔

ایک مقامی شاپنگ سینٹر بھی غائب ہو گیا ہے اور بہت سے سالانہ تہوار اب منائے ہی نہیں جاتے۔

شیراسے کا کہنا ہے کہ 34 ہزار ٹک ٹاک فالوورز کے ذریعے ’ہم لوگوں کو ویک آنے کے لیے آمادہ کرنا چاہتے ہیں۔ چاہے سیاحوں کے طور پر آئیں یا نئے رہائشیوں کے طور پر۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل