2022 میں ویمنز کرکٹ کی مقبولیت کے نئے ریکارڈ

ویمنز ورلڈکپ کو مقبولیت میں مردوں کے ٹورنامنٹ پر سبقت رہی۔ ویمنز ورلڈکپ کے ناظرین کی شرح میں %22 اضافہ ہوا جبکہ مردوں کے ورلڈکپ دیکھنے والے %20 ہی بڑھ سکے۔

17 فروری 2020 کی اس تصویر میں آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہونے والے خواتین کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے قبل شریک ٹیموں کی کپتانوں کو دیکھا جا سکتا ہے(اے ایف پی)

رواں سال نیوزی لینڈ میں ہونے والے ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ نے کسی بھی ویمنز سپورٹس ایونٹ کے دیکھے جانے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔

کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی نے گذشتہ روز ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ورلڈکپ نے ڈیجیٹل میڈیا پر مقبولیت کے ہر ریکارڈ کو پس پشت ڈال دیا ہے۔

 یہ کسی بھی خواتین کے سپورٹس ایونٹ کا نظارہ کرنے کا سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1.64 ارب بار ویڈیوز آئی سی سی کے چینلز سے دیکھی گئی ہیں جو اپنی جگہ نہ صرف ایک نیا ریکارڈ ہے بلکہ مردوں کے عالمی مقابلے 2019 اور 2021 کے بعد سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ایونٹ ہے۔

اس سے قبل خواتین کے کسی مقابلے کو ڈیجیٹل انداز میں دیکھنے کا ریکارڈ گذشتہ سال کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تھا جسے ایک ارب باردیکھے جانے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔

اس ورلڈ کپ سے متعلق خبریں اور ویڈیو کلپس کو سوشل میڈیا پر 16 کروڑ 40 لاکھ بار شئر کیا گیا جو گذشتہ سال کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے دوگنا تھا۔

 جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ فیس بک اور ٹوئٹر پر ویمنز ورلڈکپ کو کس قدر لوگ فالو کررہے تھے یا ان پر اپنے تاثرات دے رہے تھے۔

سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ ویمنز ورلڈکپ کو مقبولیت میں مردوں کے ٹورنامنٹ پر سبقت رہی۔ ویمنز ورلڈکپ کے ناظرین کی شرح میں %22 اضافہ ہوا جبکہ مردوں کے ورلڈکپ دیکھنے والے %20 ہی بڑھ سکے۔

موبائل ایپ کے ذریعے دیکھنے والوں کی تعداد ایک کرور رہی۔ جبکہ ٹی وی پر لائیو دیکھنے والوں کی تعداد اندازے کے مطابق 10 کروڑ چالیس لاکھ رہی جو گذشتہ ورلڈکپ سے 30فیصد زیادہ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ویمنز ورلڈکپ کے نشریاتی حقوق ایک بھارتی چینل کے پاس تھے اس لیے اسے بھارت میں سب سے زیادہ لوگ دیکھ رہے تھے تاہم اسے پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں بھی بہت زیادہ دیکھا گیا۔ بھارت نے اس معاملے میں نیا تجربہ کیا اور چار علاقائی زبانوں تیلگو، ہندی۔ تامل اور کناڈا زبانوں میں نشریات پیش کیں جس کا بہت زیادہ خیر مقدم کیا گیا۔

پاکستان میں پی ٹی وی کے پاس حقوق تھے لیکن پی ٹی وی نے اردو زبان میں نشریات کی زحمت نہیں کی۔

ورلڈکپ کے میچوں کو لائیو اور جھلکیوں کی صورت میں 10 ہزار 308 براڈکاسٹ گھنٹے دیکھا گیا جو گذشتہ ورلڈکپ سے تین گنا زیادہ بڑھ گئے۔ اگر براڈکاسٹ گھنٹوں کو دوسری خبروں اور تفصیلات سے ملا کر گنا جائے تو یہ تعداد اور بھی زیادہ بن جاتی ہے۔

مقبول ترین وڈیو بسمہ معروف کی بیٹی

ورلڈکپ کی ساری نشریات ایک طرف اور پاکستان کی کپتان بسمہ معروف کی شیرخوار صاحبزادی فاطمہ کی بھارتی ٹیم کے ساتھ ویڈیو ایک طرف نظر آتی ہے۔

انسٹا گرام اور فیس بک پر پاکستان بھارت میچ کی جھلکیوں کے ساتھ ننھی فاطمہ کی بھارتی کھلاڑیوں کے ساتھ اٹھکیلیاں کرتی ہوئی ویڈیو نے ساری دنیا کا دل موہ لیا۔ اس وڈیو کوسوشل میڈیا پر ایک کروڑ 50 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا گیا اور کرکٹ سے ہٹ کر دوسرے شعبہ زندگی کے افراد نے بھی شیئر کیا۔

اس ویڈیو نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔

آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو جیوف ایلرڈیس کہتے ہیں کہ ’ہمیں بہت خوشی ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے ویمنز کرکٹ کو دیکھا اور پسند کیا۔ جدت پسندی کے نئے اصول اپناتے ہوئے ہمیں امید ہے کہ کرکٹ خواتین میں مزید مقبول ہوگی جو ہمارا ہدف ہے اور امید ہے کہ اگلے ایونٹ تک ہم مزید نئے ریکارڈ بنالیں گے۔‘

ویمنز کرکٹ کو جس تیزی سے فروغ مل رہا ہے اور مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے اس سے لگتا ہے کہ جلد ویمنز کرکٹ کمرشل بنیادوں پر اس ہی طرح استوار ہوجائے گی جیسے مردوں کی کرکٹ ہے

اگرچہ ویمنز کرکٹ ابھی تک کچھ ملکوں میں شجر ممنوع ہے اور جو کچھ خواتین کھیل رہی ہیں وہ بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ تاہم اس رپورٹ کے بعد ان کی کرکٹ کو تقویت پہنچنے کی توقع ہے لیکن اس کے لیے ایک ترقی پسند مائنڈ سیٹ بے حد ضروری ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ