ٹرین میں خواتین اور خواجہ سراؤں کے تحفظ کے لیے ’سفر سہیلی‘

گذشتہ ماہ ملتان سے کراچی جاتے ہوئے زکریا ایکسپریس میں ایک خاتون کا ٹرین کے اندر مبینہ گینگ ریپ کیا گیا تھا۔ سفرسہیلی ایپ لانے کا فیصلہ اسی واقعے کے بعد کیا گیا۔

لاہور ریلوے سٹیشن پر یکم مئی 2022 کو لوگوں کا رش ہے جو عیدالفطر کی چھٹیوں میں اپنے گھروں کو جانا چاہتے ہیں (تصویر: اے ایف پی فائل)

وزارت پاکستان ریلوے نے ریل کے سفر کو مزید محفوظ بنانے کے لیے عیدالضحیٰ سے قبل ’سفر سہیلی‘ کے نام سے ایک ایپلی کیشن متعاراف کرانے کا اعلان کیا ہے جس کی ٹیسٹنگ کر لی گئی ہے۔

ٹرین سے سفر کرنے والی وہ خواتین اور خواجہ سرا جن کے پاس سمارٹ فونز نہیں ہیں ان کے لیے ریل کے ڈبوں میں ایس او ایس کا بٹن نصب کیا جائے گا۔

وزیراعظم پاکستان سٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’سفر سہیلی ایپ اینڈروائڈ اور آئی او ایس دونوں پر دستیاب ہوگی۔ جو بھی خاتون  ٹرین میں اپنی سیٹ بک کروائیں گی انہیں اس ایپ کا لنک دیا جائے گا کہ وہ اپنے فون پر اس ایپ کو سفر سے پہلے ڈاؤن لوڈ کر لیں اور جن کے پاس سمارٹ فونز نہیں ہوں گے ان کے لیے ایک ایس او ایس بٹن بوگیوں میں لگا دیے جائیں گے۔‘

سلمان صوفی نے بتایا کہ آج کل اس ایپ کا ٹرینز میں ٹیسٹ رن کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ بھی شیئر کی جس میں انہوں نے بتایا کہ یہ سہولت عید سے پہلے مہیا کر دی جائے گی۔

انہوں نے اپنی اس ٹویٹ میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور نیشنل آئی ٹی بورڈ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

سلمان صوفی نے مزید بتایا کہ سفر سے پہلے جیسے ہی یہ ایپ ڈاؤن لوڈ ہوگی تو مسافر براہ راست ریلوے ہیڈ کوارٹر پولیس اور ٹرین میں موجود خواتین پولیس اہلکاروں کے ساتھ لنک ہو جائیں گے۔

جو بھی اس ایپ میں موجود ایس او ایس کے بٹن کو کسی ایمرجنسی کی صورتحال میں مدد کے لیے میں دبائے گا تو پولیس کو معلوم ہوجائے گا کہ یہ ایس او ایس کال کس سیکشن سے کس سیٹ نمبر سے موصول ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ایپ کا کنٹرول روم ریلوے ہیڈ کوارٹرز کے اندر بنایا گیا ہے۔ ان کے مطابق ’یہ اقدام وزیراعظم سٹریٹجک ریفارمز ڈیپارٹمنٹ کا ہے اور ہم نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے ساتھ مل کر اس کو لا رہے ہیں جبکہ اس کا ڈیزائن ہم نے بنایا ہے۔‘

وزیراعظم پاکستان سٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی کا کہنا تھا کہ یہ ایپ تمام ٹرینز کے لیے ہو گی چاہے وہ نجی کمپنیز کی ہوں یا پاکستان ریلوے کی۔

’اس کے ساتھ ہم ریلوے کے ریزرویشن سسٹم کو بھی پولیس کرمنل ریکارڈ سسٹم سے جوڑ رہے ہیں اور اگر کوئی شخص ٹرین کی سیٹ بک کرواتا ہے اور اس کا کوئی کرمنل ریکارڈ ہے تو وہ فوری فیلگ ہو جائے گا۔ کرمنل ریکارڈ والے مسافروں کو ٹرین میں مخصوص جگہ دی جائے گی جو باقی مسافروں سے الگ ہوگی۔‘

سلمان صوفی کے مطابق جب مسافر خاتون یا خواجہ سرا سفر سہیلی ایپ میں لاگ ان کریں گے تو انہیں مختلف آپشنز ملیں گے کہ اگر انہیں کوئی معلومات چاہیے یا انہیں کوئی ایمرجنسی رپورٹ کرنی ہے اور اس ایمرجنسی کے لیے ایپ میں ایس او ایس بٹن دیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’بغیر ایپ والوں کے لیے جیسے ٹرین میں چینز ہوا کرتی ہیں اسی طرح بٹن لگائے جائیں گے جو ہر بوگی میں ہو گا لیکن ان بٹنز کو تمام ٹرینز میں لگانے کے لیے چھ سے سات ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔ جب یہ لگ جائیں گے تو ایمرجنسی کی صورت میں یا تو چین کھینچی جا سکتی ہے یا بٹن دبایا جا سکتا ہے۔‘

پاکستان ریلوے  پولیس کے ترجمان کنور عمیر ساجد نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’اس ایپ پر بہت تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ ہمارے سینٹرل پولیس آفس میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم بنے گا جہاں سے یہ ایپ مانیٹر ہو گی۔‘

عمیر نے امید ظاہر کی کہ یہ ایپ بہت جلد لانچ کر دی جائے گی۔

’اس ایپ کے حوالے سے  پانچ چھ ڈویژنز بنائیں ہیں جن کے اہلکاروں کو اس ایپ کے حوالے سے تربیت دی جارہی ہے۔ ایک تربیتی کورس  ہفتے کو کروایا گیا جبکہ دوسرا پیر اور منگل کو ہوگا۔  ہمارے ہیڈ کوارٹزمیں موجود آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ میں نیشنل آئی ٹی بورڈ کی ٹیم ہماری تربیت کے لیے آئی ہوئی ہے۔‘

پاکستان ریلوے کے ایک اہلکار اعجاز شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ ایپ حکومتی سطح پر خواتین کے سفر کو محفوظ بنانے کے لیے متعارف کروائی گئی ہے۔ 

’اس ایپ میں مختلف فیچرز ہوں گے جس میں آپ ریلوے کے 786 نمبر پر کال کر سکیں گے 911 نیشنل نمبر ہوگا، 1122، 15 اور دیگر سکیورٹی ہیلپ لائنز پر کال کی جاسکتی ہو گی۔‘

ان کا کہنا تھا خواتین کی حفاظت اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے پاکستان ریلوے نے آؤٹ سورس کی گئی ٹرینوں کے ملازمین کی جانچ پڑتال کا کام بھی شروع کیا ہو ا ہے۔ ساتھ میں یہ ایپ بھی آجائے گی تو حفاظتی اقدامات میں زیادہ بہتری آجائے گی۔

گذشتہ ماہ ملتان سے کراچی جاتے ہوئے زکریا ایکسپریس میں ایک خاتون کا ٹرین کے اندر مبینہ گینگ ریپ کیا گیا تھا۔ زکریا ایکسپریس ایک نجی کمپنی ایس ایس آر گروپ کے تحت چلتی ہے اور خاتون کے ریپ میں اسی ٹرین کے تین ملازمین شامل تھے۔ سفرسہیلی ایپ لانے کا فیصلہ اسی واقعے کے بعد کیا گیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین