سعودی عرب میں عید الاضحیٰ، حج اختتامی مراحل میں

عیدالاضحیٰ کی نماز کا سب سے بڑا اجتماع مکہ مکرمہ میں واقع مسجد الحرام میں ہوا۔ رواں برس مجموعی طور پر تقریباً 10 لاکھ افراد فریضہ حج ادا کر رہے ہیں۔

رواں برس مجموعی طور پر تقریباً 10 لاکھ افراد فریضہ حج ادا کر رہے ہیں (فوٹو: سعودی پریس ایجنسی ٹوئٹر اکاؤنٹ)

سعودی عرب میں آج 10 ذوالحجہ کو عید الاضحیٰ منائی جارہی ہے، جس کے ساتھ ہی 1443 ہجری کا حج اپنے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔

عیدالاضحیٰ کی نماز کا سب سے بڑا اجتماع مکہ مکرمہ میں واقع مسجد الحرام میں ہوا۔

حجاج نے نماز کی ادائیگی کے بعد مزدلفہ سے روانہ ہو کر منیٰ میں جمرات العقبہ کے مقام پر شیطان کو کنکریاں ماریں اور پھر قربانی کے فریضے کی ادائیگی کے بعد سر منڈوا کر احرام کی حالت سے باہر آ جائیں گے۔

بیشتر حجاج رمی کے پہلے ہی دن طواف افاضہ کے لیے مکہ مکرمہ روانہ ہوجاتے ہیں۔

رواں برس مجموعی طور پر تقریباً 10 لاکھ افراد فریضہ حج ادا کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل نو ذوالحجہ کو حجاج نے میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ادا کیا تھا، جس کے بعد میدان عرفات کی مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیا گیا تھا، جس کے لیے ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسیٰ خطیب کو مقرر کیا گیا تھا۔

رواں برس جدید ترین ٹیکنالوجی اور آلات کے ذریعے حج کا خطبہ میدان عرفات سے براہ راست 14 زبانوں یعنی انگریزی، فرانسیسی، اردو، فارسی، روسی، چینی، بنگالی، ترکی، ملاوی، ہندی، ہسپانوی، تامل اور سواحلی زبانوں میں پیش کیا گیا تھا۔

وقوف عرفہ کے بعد حجاج غروب آفتاب کے ساتھ ہی میدان عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوئے اور رات وہیں قیام کیا تھا۔

مزدلفہ سے روانہ ہونے والے حجاج کرام 11 اور 12 ذوالحجہ کو بھی منیٰ میں قیام کریں گے۔

دیگر ملکوں میں بھی عیدالاضحیٰ

پاکستان میں سرکاری طور پر عیدالاضحیٰ اتوار (10 جولائی) کو منائی جائے گی، تاہم خیبرپختونخوا کے چند علاقوں اور ملک میں مقیم بوہری کمیونٹی آج یعنی (نو جولائی) کو عیدالاضحیٰ منا رہی ہے۔

اسی طرح پڑوسی ملک افغانستان اور متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی ممالک میں بھی آج عید قرباں منائی جارہی ہے۔

دوسری جانب امریکہ اور برطانیہ سمیت دیگر ملکوں میں کہیں آج عیدا لاضحیٰ منائی جارہی ہے جبکہ کہیں یہ مذہبی فریضہ اتوار کو انجام دیا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا