قرآت کا عالمی مقابلہ جیتنے والے اردن کے 17 سالہ نوجوان

اردن کے 17 سالہ محمد نوح العنانزہ جون میں ایتھوپیا میں منعقد قرآت کا عالمی مقابلہ جیتے اور ان کے آبائی علاقے میں ان کے اعزاز میں تقریبات اب بھی جاری ہیں۔

17 سالہ محمد نوح العنانزہ دارالحکومت عمان کے کوئین عالیہ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے تو وہاں نعرے گونج رہے تھے اور خوشی کا اظہار کیا جا رہا تھا۔

العنانزہ جون میں ایتھوپیا میں منعقدہ قرآن حفظ کرنے کا بین الاقوامی مقابلہ جیت کر مقابلے کے سب سے کم عمر فاتح بنے۔

اردن کے علاقے عنجره سے تعلق رکھنے والے العنانزہ نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا: ’سچی بات تو یہ ہے کہ میں قرآن حفظ نہیں کرنا چاہتا تھا لیکن میرے والدین نے میری حوصلہ افزائی کی۔ اس لیے میں نے کوشش کرنے کا فیصلہ کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا: ’میرے والدین میرا حوصلہ بڑھایا کرتے تھے اور شیخ ہمیں قرآن کی عظمت کے بارے میں بتاتے ہیں۔‘

 العنانزہ بتاتے ہیں کہ ان کا دل کرتا تھا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلیں اور باہر رہیں اور اس لیے کبھی کبھی سینٹر جانے کا دل نہیں بھی کرتا تھا۔ 

نوجوان نے مسجد سعد بن معاذ اور قرآن حفظ کروانے کے مرکز سے قرآن کی تعلیم حاصل کی۔

اپنی کامیابی کے بارے میں بات کرتے ہوئے العنانزہ کا کہنا تھا: ’جب انہوں نے مجھے بتایا (کہ میں نے مقابلہ جیت لیا ہے) میں ناقابل بیان خوشی سے نہال تھا۔ میں بہت، بہت خوش تھا۔ مجھے یقین نہیں آ رہا تھا۔‘

قرآن حفظ کرنے کے مقابلے، جس میں دنیا بھر کے مختلف ملکوں کے لوگوں نے حصہ لیا، میں العنانزہ کی کامیابی کو دہ ماہ گزر چکے ہیں، مگر ان کے آبائی علاقے میں اب بھی ان کے اعزاز میں تقریبات جاری ہیں۔

ان کے استاد عمر الشویات نے بتایا: ’محمد کا حافظہ اچھا ہے اور وہ بڑا صبر والا ہے۔ وہ قرآن کے ساتھ چار سے پانچ گھنٹے کے درمیان وقت گزارتا ہے۔ اس نے چند ماہ میں قرآن کے کئی پارے یاد کر لیے۔ قرآن کے معاملے میں اس کا ارادہ مضبوط ہے اور اس سے مدد ملتی ہے۔ اس سے مجھے اطمینان حاصل ہوا کہ طالب علم کسی بھی پروگرام کے لیے تیار ہے۔‘ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا