دعا زہرہ کیس: ’حرا کو زن بیزاری قبول کیونکہ مرد بہت پیاری چیز ہے‘

اداکارہ حرا مانی نے کراچی سے تعلق رکھنے والی دعا زہرہ اور لاہور کے رہائشی ظہیر احمد کی مبینہ شادی کے معاملے پر انسٹاگرام سٹوری میں تبصرہ کیا، جس نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی۔

حرا مانی نے اپنی انسٹاگرام سٹوری پر دعا زہرہ کیس کے حوالے سے خیالات کا اظہار کیا جس پر انہیں زیادہ تر لوگوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے (فوٹو: حرا مانی/ فیس بک)

اداکارہ حرا مانی اکثر اپنے بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنی رہتی ہیں۔ کبھی وہ خواتین کے ’موٹاپے‘ پر ان کے شوہروں کی جانب سے ’طعنے‘ دینے کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں تو کبھی ’مرد بڑی پیاری چیز ہے‘ جیسے ان کے بیانات نہ صرف خبروں کا حصہ بنتے ہیں بلکہ ایک نئی بحث بھی چھیڑ دیتے ہیں۔

گذشتہ روز حرا مانی نے اپنی انسٹاگرام سٹوری پر دعا زہرہ کیس کے حوالے سے خیالات کا اظہار کیا۔

کراچی سے تعلق رکھنے والی دعا زہرہ نے لاہور میں مبینہ طور پر اپنی پسند سے ظہیر احمد نامی نوجوان سے شادی کی تھی، اس حوالے سے کیس عدالت میں زیر سماعت ہے، جس میں دعا زہرہ کی عمر کو بنیاد بناکر نہ صرف یہ شادی غیر قانونی قرار دی جارہی ہے بلکہ ان کے مبینہ اغوا سے متعلق معاملات بھی زیر سماعت ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قانونی معاملات تو ایک طرف لیکن حرا مانی نے اپنی ایک ’خواہش‘ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: ’میں چاہتی ہوں کہ دعا زہرہ اور ظہیر کبھی الگ نہ ہوں۔ اللہ تعالیٰ میری یہ دعا ضرور سنیں گے۔‘

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ایک منفرد مقام رکھنے والی حرا مانی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب دعا نے عدالت میں درخواست دے رکھی ہے کہ ان کی ’جان کو خطرہ ہے‘ لہذا انہیں دارالامان منتقل کیا جائے۔

دعا زہرہ کی استدعا قبول کرتے ہوئے عدالت نے انہیں لاہور سے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کراچی بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

حرا مانی کے اس بیان کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: ’سماجی مسائل پر حرا مانی کا نقطہ نظر اتنا ہی فائدہ مند ہوتا ہے جتنا جی ٹی اے (آن لائن گیم) میں ٹریفک سگنل۔‘

اریحہ فاطمہ نامی ٹوئٹر صارف نے تحریر کیا کہ ’حرا مانی اپنے شوہر کے پیار میں دیوانگی کی حد تک مبتلا ہیں جس کے اظہار سے وہ کوشش کرتی رہتی ہیں کہ مردوں کے بارے میں عمومی تاثر کو زائل کیا جائے۔ ان کا کوئی نظریہ نہیں ہے، زن بیزاری کو وہ قبول کر چکی ہیں کیونکہ مرد بہت پیاری چیز ہے۔‘

ٹوئٹر صارف افشاں نے لکھا: ’حرا مانی کی گائیکی سے برا کچھ نہیں ہو سکتا لیکن ان کے خیالات تو بدترین ہیں۔‘

ایمن نامی صارف نے تحریر کیا کہ ’حرا مانی میری پسندیدہ مصیبت ہیں۔‘

کچھ لوگ حرا مانی کے حق میں بولتے اور ان کے موقف کی حمایت میں بھی سامنے آئے۔

ٹوئٹر صارف رحمان نے لکھا: ’حرا مانی نے بالکل درست کہا ہے۔ اگر ہم اس معاملے کو غور سے دیکھیں تو دعا اور ظہیر دونوں نکاح کے بندھن میں بندھ چکے ہیں اور سب سے بڑھ کر اپنی مرضی سے۔ والدین اور عوام کو اسلام کو چیلنج نہیں کرنا چاہیے اور ان کے رشتہ کے بیچ میں نہیں آنا چاہیے۔‘

صائم نامی ٹوئٹر صارف نے حرا مانی کی انسٹاگرام سٹوری شیئر کرتے ہوئے تحریر کیا: ’میں مکمل طور پر حرا مانی کے بیان کی حمایت کرتا ہوں کیونکہ پہلے دن سے میرا ماننا ہے کہ یہ محبت کی شادی ہے اور میری دعا بھی یہی ہے۔‘

 

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ