ہئیر ٹرانسپلانٹ کے لیے پانچ لاکھ کی اس سال ترکی آمد

رواں سال اب تک مختلف ممالک سے آنے والے پانچ لاکھ افراد ترکی صرف بالوں کی پیوند کاری کے لیے آئے جن  میں کچھ ممالک کے صدور بھی شامل تھے۔

ہیئر ٹرانسپلانٹ کے لیے دنیا بھر سے لوگ ترکی آتے ہیں(تصویر: سوشل میڈیا)

ترکی بالوں کی پیوند کاری میں دنیا کے صف اول کے ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جہاں گذشتہ چند سالوں کے دوران زیادہ تر مشرق وسطیٰ کے ممالک سے لوگ یہاں بالوں کی پیوند کاری کے لیے آتے تھے۔

سابق فرانسیسی فٹ بال کھلاڑی زیڈان بھی ہئیر ٹرانسپلانٹ کے لیے ترکی آئے تھے جبکہ 2022 میں بالوں کی پیوند کاری کے لیے ترکی میں دس لاکھ افراد کی آمد متوقع ہے۔

رواں سال اب تک مختلف ممالک سے آنے والے پانچ لاکھ افراد ترکی صرف بالوں کی پیوند کاری کے لیے آئے جن میں کچھ ممالک کے اعلیٰ عہدیدار بھی شامل تھے۔

ہیلتھ ٹورازم ڈویلپمنٹ کونسل ترکی کے بانی صدر ایمن چاکماک نے بالوں کی پیوند کاری کے لیے بیرون ملک سے آنے والوں کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ 2022 کے پہلے چھ مہینوں میں ہیئر ٹرانسپلانٹ کے لیے ترکی آنے والوں کی تعداد 500 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

انڈپینڈنٹ ٹرکش کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو سال کے آخر تک 10 لاکھ افراد کی ترکی آمد اس سلسلے میں متوقع ہے۔

ایمن چاکماک نے کہا ’پچھلے سال یہ تعداد آٹھ لاکھ تک پہنچ سکی۔ رواں سال، شاید ہم اس تعداد سے تجاوز کر جائیں گے۔ ایک ملین افراد کی ترکی آمد اس سلسلے میں ایک نیا ریکارڈ ہو گی اور ترکی میں بالوں کی پیوند کاری کی آمدن تین بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ بتاتے ہوئے کہ بیرون ملک سے آنے والوں کے بالوں کی پیوند کاری پر اوسطاً دو ہزار ڈالر فی کس خرچ ہوتے ہیں، ایمن  چاکماک نے مزید بتایا کہ ’لوگ گروپس میں آتے ہیں۔ جو لوگ سیاحتی پیکج سے آتے ہیں وہ تین سے پانچ دن کے لیے آتے ہیں۔ تاہم، ہئیر ٹرانسپلانٹ کروانے والا کوئی بھی شخص تین دن میں واپس نہیں جاتا۔  ایسے تمام افراد پانچ سے سات دن تک ٹھہرتے ہیں۔ اگر آپریشن کرنے والا کلینک انہیں تین دن میں پروسیجر مکمل ہونے کا بتاتا ہے تو وہ چار دن ٹھہرنے کو ترجیح دیتے ہیں اور جب انہیں یقین ہو جاتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے، تب واپس جاتے ہیں۔

165 ممالک کے افراد بشمول سربراہان مملکت

ایمن چاکماک کے مطابق اب تک 165 ممالک سے لوگ بالوں کی پیوند کاری کے لیے ترکی آتے رہے ہیں۔ ’ہمارے پاس آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ارجنٹائن اور برازیل جیسے ممالک سے بھی معروف لوگ آتے ہیں۔ ہم اس مقصد کے لیے یہاں آنے والوں کے نام کا اعلان نہیں کرتے۔ یہاں تک کہ معروف ممالک کے صدور اور وزرا بھی یہاں ہیئر ٹرانسپلانٹ کرانے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کے حقوق کی وجہ سے ان لوگوں کے نام ظاہر کرنا ہمارے لیے درست نہیں ہوگا۔‘

’بالوں کی پیوند کاری ترکی میں صحت سے متعلق سیاحت کا اہم حصہ ہے۔ لوگ ترکی میں مختلف کاسمیٹک علاج کروانے آتے ہیں خاص طور پر دانتوں اور منہ کی بیماریوں کے لیے۔ ترکی بہت سے ممالک کی نسبت ان معاملات کے لیے سستا ہے۔‘

استنبول میں بالوں کی پیوند کاری اور جمالیات پر کام کرنے والے ایک طبی مرکز کے آپریٹر آڈین ایڈپلی نے بھی اس بات پر زور دیا کہ اس شعبے میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔ ایڈپلی کے مطابق زیادہ تر مشرق وسطیٰ کے لوگ ہیئر ٹرانسپلانٹ کے لیے ترکی آتے تھے لیکن اب یہ تصویر بدل چکی ہے۔

’اب ہمارے پاس پورے یورپ سے، یہاں تک کہ چین اور روس سے بھی صارفین ہیں۔‘

تاہم آڈین ایڈپلی کے مطابق بالوں کی پیوند کاری خالصتاً طبی ماحول میں ڈاکٹروں کے زیرنگرانی ہونی چاہیے۔ یہ کام غیر تصدیق شدہ افراد کے ہاتھ میں نہیں ہونا چاہیے۔ ترکی میں اگر اس چیز پر سخت کنٹرول کو یقینی نہ بنایا گیا تو ہماری بڑھتی ہوئی طبی رفتار میں خلل پڑ جائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت