چین کا بے قابو راکٹ: زمین پرکہیں بھی گر سکتا ہے

خدشات ہیں کہ راکٹ غیر متوقع طور پر زمین پر گر سکتا ہے، اور جس آبادی والے علاقے پر گرا اس کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

لوگ لانگ مارچ  راکٹ 29 اپریل 2021 کو جنوبی چین کے صوبے ہینان سے روانہ ہوا (فائل تصویر: اے ایف پی)
 

چین اپنے بے قابو ہو جانے والے راکٹ کو ٹریک کر رہا ہے جس کے متعلق خدشہ ہے کہ وہ زمین پر کہیں بھی گر سکتا ہے۔

چین نے کہا ہے کہ وہ اپنے ایک  بے قابو راکٹ کو مانیٹر کر رہا ہے جو مستقبل میں زمین پر گرے گا۔

چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین راکٹ کی نقل و حرکت کے بارے میں بروقت معلومات فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے۔

خدشات ہیں کہ راکٹ غیر متوقع طور پر زمین پر گر سکتا ہے، اور جس آبادی والے علاقے پر گرا اس کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 لانگ مارچ فائیو بی راکٹ ہفتے کے آخر میں لانچ کیا گیا تھا۔ جس کے بعد یہ دوبارہ زمین پر گرنا شروع ہو گیا ہے- حتی کہ بظاہر چین بھی یہ نہیں بتا سکتا کہ یہ راکٹ کہاں گرے گا۔

وزارت کے ترجمان ژاؤ لیجیان سے جب باقاعدہ میڈیا بریفنگ میں یہ پوچھا گیا کہ کیا چین کو معلوم ہے کہ راکٹ کا ملبہ کب اور کہاں گر سکتا ہے؟ تو انہوں نے کہا یہ ایک بین الاقوامی طریقہ کار ہے کہ زمین کی فضا میں واپسی پر دوبارہ داخل ہوتے ہوئے راکٹ کے حصوں کو جلا دیا جائے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ طے ہے کہ اس قسم کے راکٹ میں ایک خاص تکنیکی ڈیزائن ہوتا ہے اور زمین کی فضا میں دوبارہ داخلے پر زیادہ تر اجزا ختم اور تباہ ہو جائیں گے جس کی وجہ سے ہوا بازی اور زمین پر نقصان پہنچنے کا امکان بہت کم ہے۔

اضافی رپورٹنگ: روئٹرز

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا