ہیلی کاپٹر حادثہ: کور کمانڈر کوئٹہ سمیت چھ اہلکاروں کی جانیں گئیں

لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کا ہیلی کاپٹر پیر کو لسبیلہ کے قریب لاپتہ ہوا تھا۔ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان میں اس فوجی ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے جو یکم اگست کی شب لسبیلہ کے قریب لاپتہ ہوا تھا۔

ہیلی کاپٹر میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت چھ فوجی اہلکار سوار تھے۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق تمام افسران اس حادثے میں جان سے گئے ہیں اور ہیلی کاپٹر کا ملبہ موسی گوٹھ نامی علاقے سے ملا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا۔

لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کا کیریئر

لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کوئٹہ کے کور کمانڈر کے عہدے پر تعینات تھے۔ اس سے قبل وہ آئی جی ایف سی کے عہدے پر بھی تعینات رہے ہیں۔

جنرل سرفراز اکتوبر 2018 میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلیجنس کے عہدے پر تعینات رہ چکے ہیں۔ وہ گذشتہ برس ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کے لیے امیدوار بھی تھے۔ جن ناموں پر غور کیا گیا ان میں جنرل سرفراز کا نام بھی شامل تھا۔

15 مہینے ڈجی جی ایم آئی کے عہدے پر رہنے کے بعد جنوری 2020 میں جنرل سرفراز علی کو انسپیکٹر جنرل ایف سی بلوچستان تعینات کر دیا گیا تھا۔

نومبر 2020 میں جنرل سرفراز علی کو میجر جنرل سے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی ملی تو انہیں کمانڈر سدرن کمانڈ کوئٹہ کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

بریگیڈیر کے عہدے پر تعیناتی کے دوران وہ 2015-2017 میں واشنگٹن امریکہ میں ڈیفنس اتاشی بھی رہے اور سال 2017 میں میجر جنرل کے عہدے پر ترقی ملی۔

لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی 2012 میں کمانڈر ٹرپل ون برگیڈ بھی رہ چکے ہیں۔

جنرل سرفراز علی کے احباب اور سابقہ کولیگز کے مطابق وہ پروفیشنل افسر اور غیر متنازع شخصیت کے مالک تھے۔ ان کے ساتھ واشنگٹن سفارت خانے میں کام کرنے والے افراد کے مطابق جنرل سرفراز کی شخصیت میں ایک ٹھہراؤ تھا اور معاملات کو گہرائی سے جانچنے کی ان میں اضافی خوبی تھی۔

لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کا تعلق آرمی کی آزاد کشمیر رجمنٹ سے ہے جبکہ وہ پاکستان ملٹری اکیڈمی سے لانگ کورس 79 میں پاس آؤٹ ہوئے۔

لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کو 25 نومبر 2024 کو ریٹائر ہونا تھا۔

حادثے کی تفصیل

اس سے قبل ایک سینیئر پولیس افسر نے عرب نیوز کو بتایا تھا کہ آرمی ایوی ایشن کا وہ ہیلی کاپٹر جو جنوب مغربی پاکستان میں لاپتہ ہو گیا تھا اس کا ملبہ تلاش کرنے والی ٹیموں کو منگل کو لسبیلہ کے پہاڑی علاقے میں ملبہ مل گیا ہے۔ ہیلی کاپٹر پر پاکستان کی فوج کے اعلیٰ کمانڈر سوار تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ جب پاکستانی فوج کا ہیلی کاپٹر لاپتہ ہوا تو اس پر کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کے ساتھ پاکستان کوسٹ گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل امجد حنیف ستی اور عملے کے چار افراد سوار تھے۔ پاکستانی فوج کے افسر لسبیلہ، بلوچستان میں سیلاب کے پیش نظر امدادی سرگرمیوں کی نگرانی میں مصروف تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حب میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس یونس رضا نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر اوتھل سے فیصل ایئر بیس کراچی جاتے ہوئے مغرب کے فوراً بعد راستے میں لاپتہ ہو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رات بھر جاری رہنے والے سرچ آپریشن کے بعد حکام کو ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا تھا۔ تاہم فوج کے شیبہ تعلقات عامہ نے پیر کی دوپہر ملبہ ملنے کی تصدیق کی ہے۔

یونس رضا کے مطابق ’ہیلی کاپٹر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور ٹیمیں دیگر افراد کی لاشیں تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔‘

پولیس افسر کے مطابق: ’علاقہ دشوار گزار ہونے کی وجہ سے  ٹیموں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا تاہم پولیس ٹیموں کو موٹر سائیکلوں پر پہاڑی علاقے کی طرف بھی روانہ کیا گیا۔‘

جون میں مون سون شروع ہونے کے بعد سے پاکستان میں طوفانی بارشیں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے ملک کے کئی حصوں میں سیلاب آیا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار ثاقب تنویر سے بات کرتے ہوئے حب پولیس کے اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ ساکران کے علاقے موسی گوٹھ سے مل گیا ہے اور پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔

سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک ٹویٹ میں اس حادثے میں جان سے جانے والوں کے لواحقین سے ہمادردی کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعلی بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو کا ہیلی کاپٹرحادثے پر دکھ اور افسوس کا اظہار۔ وزیر اعلی کا کہنا ہے کہ حادثے میں کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، ڈی جی کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد بریگیڈیئر خالد سمیت عملے کے اراکین کی شہادت افسوسناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد ملک کا سرمایہ اور قوم کا فخر تھے۔

وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں قیمتی جانی نقصان قومی سانحہ ہے جس پر پوری قوم غم زدہ ہے۔ وزیراعلی نے شہدا کے لواحقین کے  لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان