فیصل آباد: خاتون سے ’جوتے چٹوانے‘ کے الزام میں چھ افراد گرفتار

وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک خاتون پر تشدد ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پھر ان کے سر کے بال کاٹے گئے اور جوتے چاٹنے کا کہا گیا۔

فیصل آباد میں خاتون پر مبینہ تشدد کر کے ویڈیو وائرل کرنے والے ملزمان پولیس کی حراست میں (تصویر: سٹی پولیس آفس فیصل آباد)

سوشل میڈیا پر گذشتہ روز سے ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک خاتون پر تشدد کیا جا رہا ہے جس کے بعد ان کے سر کے بال کاٹے جاتے ہیں اور انہیں جوتے چاٹنے کو کہا گیا۔

یہ ویڈیو فیصل آباد کی ایک شہری خاتون کی ہے۔

سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) فیصل آباد عمر سعید ملک نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’خاتون کی ویڈیو دانش نامی شخص نے بنائی ہے اور جب ویڈیو وائرل ہو گئی تو وہ موقعے سے فرار ہو گیا لیکن فیصل آباد پولیس نے ٹیکنیکل ڈیٹا کی مدد سے فوری ہی چھ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔‘

سی پو او عمر سعید کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں ’مرکزی ملزم دانش بھی شامل ہے جو کہ شادی شدہ ہے اور فیصل آباد کا ایک معروف کاروباری شخص ہے۔‘ 

فیصل آباد پولیس کے مطابق ملزم دانش کو ریمانڈ کے حصول کے لیے جمعرات کو مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ عدالت بقیہ ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دے چکی ہے۔

عمر نے مزید بتایا کہ ’دانش خاتون سے شادی کا خواہش مند تھا۔‘

’متاثرہ خاتون نے مقدمے کی درخواست دی تھی جس پر فوری ایکشن کرتے ہوئے پولیس نے ایف آئی آر درج کی۔ خاتون نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ تشدد کے بعد انہیں جنسی زیادتی کا بھی نشانہ بنایا گیا تھا جس کے لیے ہم نے ان کا میڈیکل ٹیسٹ کروا لیا ہے۔‘

عمر کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے جب کہ گرفتار افراد یا ان کے اہل خانہ کی جانب سے فی الحال کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

اس کیس کا مقدمہ متاثرہ خاتون کی مدعیت میں تھانہ ویمن ضلع فیصل آباد میں درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں متاثرہ خاتون نے شیخ دانش اور ان کی بیٹی انا دانش سمیت ان کے تین گارڈز اور ایک گھریلو ملازمہ کے ساتھ دس نامعلوم افراد کو نامزد کیا ہے۔

ایف آئی آر میں خاتون نے بتایا کہ وہ بیچلرز آف ڈینٹل سرجری (BDS) فائنل ایئر کی طالبہ ہیں اور اپنی بوڑھی والدہ کے ساتھ فیصل آباد میں رہتی ہیں۔

ان کا ایک بھائی آسٹریلیا اور دوسرا برطانیہ میں مقیم ہے۔

ایف آئی آر میں اس خاتون نے لکھوایا کہ ’انا دانش سکول میں ان کی جونیئر تھیں اور ان سے ان کی دوستی تھی جس کی وجہ سے ان کے گھر آنا جانا تھا اور ایک خاندانی تعلق بن چکا تھا جس میں اعتماد کی فضا تھی۔‘

’اسی دوران انا کے والد دانش نے ان میں دلچسپی لینا شروع کر دی اور ان کے  گھر شادی کا پیغام بھیج دیا۔ شادی سے انکار پر دانش نے انا کے ذریعے فون پر مجبور کرنا شروع کر دیا۔ جب دوبارہ انکار کیا تو دانش نے جان سے مار دینے کی دھمکیاں دینی شروع کر دیں۔‘ 

خاتون نے ایف آئی آر میں مزید بتایا کہ ’اس ساری صورت حال کو دیکھتے ہوئے انہوں نے دانش اور انا سے مکمل طور پر اپنے گھریلو تعلقات ختم کر لیے۔‘  

ایف آئی آر کے مطابق ’نو اگست کو دوپہر ساڑھے 12 بجے جب ان کے برطانیہ سے پاکستان آنے والے بھائی گھر میں اپنے دو دوستوں کے ساتھ موجود تھے اور ان کی والدہ بھی گھر پر تھیں، تب دانش اور انا دیگر نامزد ملزمان سمیت اسلحے کے زور پر زبردستی ان کے گھر کے اندر داخل ہوئے اور ان کے بھائی اور انہیں زدو کوب کرنا شروع کر دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’دانش اور انا ان کے کمرے میں گئے اور ان کے دو فون سمیت الماری سے پانچ لاکھ روپے کی رقم جو ان کے بیرون ملک مقیم بھائیوں نے ان کے کالج کی فیس کے لیے بھیجی ہوئی تھی، کے علاوہ دو سونے کے کڑے جن کی مالیت ساڑھے چار لاکھ روپے تھی، بھی نکال لیے۔ اس کے بعد وہ متاثرہ خاتون اور ان کے بھائی کو دو کالے رنگ کے ویگو ڈالوں میں زبردستی ڈال کر اپنے گھر لے گئے۔‘

خاتون نے ایف آئی آر میں یہ بھی لکھوایا کہ ’وہاں ان کے بھائی کے سامنے دانش نے انہیں مختلف انداز میں تضحیک کا نشانہ بنایا۔ ان پر تشدد کیا اور ان سے جوتے چٹواتے رہے۔ جس کے بعد انا اور ان کی گھریلو ملازمہ نے ان کے سر کے بال بھی کاٹے اور ان کی بائیں جانب کی بھنویں بھی ریزر سے مونڈھ دیں۔

’اس سب کی دانش ویڈیو بناتا رہا جو بعد میں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔‘

متاثرہ خاتون  نے ایف آئی آر میں مزید لکھوایا کہ ’اس سب کے بعد دانش انہیں ایک الگ کمرے میں لے گیا جہاں وہ ان سے جنسی زیادتی کی کوشش کرتا رہا اور ویڈیو بناتا رہا۔

’اس کے بعد انا کے کہنے پر دانش نے ان کو چھوڑ دیا اور کہا کہ گھر جا کر بتا دو کہ تمہاری ویڈیو میرے پاس ہے اور اگر ہمیں دس لاکھ روپے نہ دیے تو یہ ویڈیو وائرل کر دیں گے اور مجھے دوبارہ اغوا کر کے مزید تضحیک کا نشانہ بنائیں گے۔‘

متاثرہ خاتوں نے ایف آئی آر میں لکھوایا کہ ’ملزمان نے جو کچھ ان کے گھر سے اٹھایا تھا، ان میں سے کوئی چیز بھی واپس نہیں کی۔‘ 

سٹی پولیس آفیسر فیصل آباد عمر سعید ملک نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’پولیس نے اس کیس میں چھ افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن میں مرکزی ملزم دانش کے ساتھ ساتھ گھریلو ملازمہ اور گارڈز شامل ہیں۔‘

عمر سعید کا کہنا ہے کہ ’دانش کی بیٹی انا کی گرفتاری ابھی عمل میں نہیں لائی جا سکی لیکن اس کی تلاش جاری ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی گھر