ناتجربہ کاری نے فتح کو نیدرلینڈز سے دور کردیا، پاکستان فاتح

نیدرلینڈ پاکستان کے دیے گئے ہدف 207 سے 10 رنز پیچھے رہ گئی ورنہ مقابلہ تو دل ناتواں نے خوب کیا۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی نیدرلینڈ کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 21 اگست 2022 کو وکٹ لینے پر بولر وسیم جونیئر کو مبارکباد دے رہے ہیں (تصویر: پی سی بی)

روٹرڈیم میں تیسرے اور آخری میچ میں پاکستانی ٹیم نے نیدرلینڈز کو آخر کار زیر کرلیا۔

نیدرلینڈز پاکستان کے دیے گئے ہدف 207 سے 10 رنز پیچھے رہ گئی ورنہ مقابلہ تو دل ناتواں نے خوب کیا۔

نیدرلینڈز کو آخری اوور میں 14 رنز درکار تھے لیکن محمد وسیم نے آخری بلے باز آرین دت کو بولڈ کرکے اورنج کی ساری امیدیں خاک میں ملادی۔

نان ٹیسٹ پلیئنگ ٹیم کے ہاتھوں شکست کے قریب پہنچ کر فتح نے پاکستان ٹیم کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے ہیں کیوں کہ سات دن بعد پاکستان کو روایتی حریف بھارت کا مقابلہ کرنا ہے جو گذشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا بدلہ لینے کے لیے بے تاب ہے۔

پاکستان نے آخری ایک روزہ میچ میں یہ سوچ کر تبدیلیاں کی ہیں کہ سیریز تو پہلے ہی جیت چکے ہیں اس لیے نوجوان کھلاڑیوں کو آزما لیا جائے تاکہ وہ کس قدر تیار ہیں۔

پاکستان ٹیم کا یہ فیصلہ بظاہر درست ثابت نہ ہوا اور چاروں تبدیلیاں اپنا اثر نہ چھوڑ سکیں۔

پاکستان نے محمد رضوان کی جگہ محمد حارث، امام الحق کی جگہ عبداللہ شفیق، شاداب خان کی جگہ زاہد محمود اور حارث رؤف کی جگہ شاہنواز دہانی کو شامل کیا۔

پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو بیٹنگ پچ پر مناسب تھا لیکن نیدرلینڈ کے بولرز نے پچ کے ڈبل پیس کو بخوبی استعمال کیا اور پاکستانی بلے بازوں کو کھل کر نہیں کھیلنے دیا۔

عبداللہ شفیق ڈیبیو پر ناکام رہے اور دوسرے اوور میں ہی بولڈ ہوگئے۔

کپتان بابر اعظم نے ایک بار پھر عمدہ بیٹنگ کی اور 91 رنز کی اننگز کھیلی انہوں نے ایک بڑے سکور کی بنیاد رکھ دی تھی لیکن دوسری طرف سے کوئی بھی بلے باز ان کا ساتھ نہ دے سکا۔  فخر زمان 26 اور آغا سلمان 24 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محمد حارث نے ایک بار پھر مایوس کیا اور صرف چار رنز بناکر آؤٹ ہوگئے بابر اعظم اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے اور آرین دت کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

آخر میں محمد نواز اور وسیم جونیئر نے جدوجہد کرکے سکور 206 تک پہنچادیا۔

نیدرلینڈ کے لیے 207 کا ہدف اگرچہ پہلے میچ کو دیکھتے ہوئے مشکل نہ تھا لیکن پاکستان کی بولنگ کے خلاف کھیلنا آسان نہیں ہوتا ہے۔

نیدرلینڈ کی طرف سے وکرم جیت سنگھ اورٹام کوپر نے جم کر بیٹنگ کی اور ٹیم کو ہدف کی طرف لے جانے کا ذمہ سنبھالا۔

اگرچہ پاکستانی بولرز نسیم شاہ، شاہنواز دہانی اور وسیم جونیئر نے عمدہ بولنگ کی اور وقفے وقفے سے وکٹیں بھی لیتے رہے لیکن پاکستانی سپنرز نے مایوس کیا۔ نواز اور زاہد محمود وکٹ لینے میں ناکام رہے۔

نیدرلینڈ کے ٹام کوپر اور وکرم جیت نے نصف سنچریاں سکور کی اور ہدف کا تعاقب عمدگی سے کیا تاہم تجربہ کی کمی نے آخری وقت میں کشتی ڈبو دی۔

وسیم جونیئر نے آخری کھلاڑی دت کو بولڈ کرکے نیدرلینڈ کی اننگ کا اختتام کردیا۔

پاکستان کی طرف سے نسیم شاہ نے عمدہ بولنگ کی اور پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے جبکہ وسیم جونیئر نے چار کھلاڑی آؤٹ کیے

پاکستان نے نیدرلینڈ کے خلاف سیریز 0-3 سے جیت کر آئی سی سی سپر لیگ میں اپنی تیسری پوزیشن مستحکم کرلی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ