صدر بائیڈن کا امریکی طلبہ کے تعلیمی قرضے معاف کرنے کا اعلان

صدر بائیڈن نے ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ ان کی انتظامیہ ’پیل گرانٹس پر کالج جانے والے طلبہ پر واجب الادا 20 ہزار ڈالر کا قرض اور پیل گرانٹس نہ لینے والے طلبہ کے ذمے 10 ہزار ڈالر معاف کرے گی۔

24 اگست 2022 کو صدر بائیڈن وائٹ ہاؤس کے لان میں میڈیا کے نمائندوں کو ہاتھ ہلاتے ہوئے (فوٹو اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کو ایک منصوبے کا اعلان کیا جس کے تحت ان کی انتظامیہ قرض لے کر تعلیم حاصل کرنے والے دسیوں لاکھ طلبہ کے قرضے معاف کر دے گی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق قرضوں کی معافی کے علاوہ اس منصوبے کے تحت 31 دسمبر تک کئی طلبہ کے قرضوں کی ادائیگیوں میں وقفے میں توسیع بھی کی جا رہی ہے۔

صدر بائیڈن نے ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ ان کی انتظامیہ ’پیل گرانٹس پر کالج جانے والے طلبہ پر واجب الادا 20 ہزار ڈالر کا قرض معاف کرے گی اور پیل گرانٹس نہ لینے والے طلبہ کے ذمے 10 ہزار ڈالر معاف کرے گی۔ یہ منصوبہ ان لوگوں پر لاگو ہو گا جو سالانہ ایک لاکھ 25 ہزار ڈالر سے کم کماتے ہیں۔‘

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر جو بائیڈن کا یہ منصوبہ زیادہ تر امریکی یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل طلبہ کو ریلیف فراہم کرے گا جو اب بھی اپنے قرضے ادا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔

صدر بائیڈن نے کانگریس کے وسط مدتی انتخابات سے تین ماہ قبل جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ ’میرے انتخابی وعدے کے مطابق میری انتظامیہ محنت کش اور متوسط طبقے کے خاندانوں کو ریلیف فراہم کرنے کے منصوبے کا اعلان کر رہی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر بائیڈن 2022 کے آخر تک وفاقی اداروں کے طلبہ کے قرضوں کی ادائیگیوں میں وقفے میں بھی توسیع کر رہے ہیں جسے انہوں نے اس سے قبل ’حتمی وقت‘ کہا تھا۔

قرض میں مجوزہ ریلیف برسراقتدار ڈیموکریٹس کے مطالبے سے بہت کم ہے لیکن حزب اختلاف ریپبلکنز اس کی بھی مخالفت کرتے ہیں جن کا استدلال ہے کہ گریجویٹس قرضوں میں سے کسی بھی رقم کو معاف کرنا ان لوگوں کے لیے غیر منصفانہ ہے جنہوں نے اپنے قرضوں کی ادائیگی کے لیے سالوں محنت کی ہے۔

اگر ان کے مجوزہ منصوبے کو چیلنج نہیں کیا جاتا تو یہ رواں موسم خزاں میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات کی دوڑ میں ڈیموکریٹس کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

وفاقی اعداد و شمار کے مطابق چار کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ افراد پر یہ قرض واجب الادا ہے جس کا اوسط توازن 37,667 ڈالر ہے۔

تقریباً ایک تہائی قرض دہندگان 10 ہزار ڈالر سے کم اور تقریباً نصف، 20 ہزار ڈالر سے کم کے مقروض ہیں۔

وائٹ ہاؤس کا اندازہ ہے کہ بائیڈن کے اعلان سے تقریباً 2 کروڑ افراد کے قرضے معاف ہو جائیں گے۔

اس منصوبے کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ معافی سفید اور سیاہ فام نسل کے درمیان دولت کے فرق کو کم کر دے گی کیوں کہ زیادہ تر قرض سیاہ فام افراد پر واجب الادا ہے۔

بروکنگز انسٹی ٹیوشن کے ایک مطالعے کے مطابق بیچلرز کی ڈگری حاصل کرنے کے چار سال بعد سیاہ فام افراد قرض لینے والے اپنے سفید فام ساتھیوں کے مقابلے میں اوسطاً 25 ہزار ڈالر زیادہ کے مقروض ہوتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس