’اس میں کچھ غلط نہیں‘:پی ٹی آئی کا مبینہ آڈیو لیک کا دفاع

اسد عمر اور شیریں مزاری نے آئی ایم ایف سے متعلق پی ٹی آئی رہنماؤں کی گفتگو سامنے آنے پر کہا ہے کہ اس میں کچھ غیر قانونی نہیں۔

صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور جھگڑا پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر کے ہمراہ 29 اگست، 2022 کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کر رہے ہیں (تصویر سکرین گریب پی ٹی آئی فیس بک)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما اور سابق وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے پیر کو کہا کہے کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین، محسن لغاری اور تیمور جھگڑا کی گفتگو کی آڈیو لیک میں کچھ غلط یا غیر قانونی نہیں۔

سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین، پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری اور خیر پختونخوا وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کی مبینہ آڈیو آج صبح سامنے آئی جس کے مطابق مبینہ طور پر آئی ایم ایف کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

نامہ نگار مونا خان کے مطابق اس آڈیو پر پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے بیان میں اس کا دفاع کیا ہے۔

شیری مزاری نے ٹوئٹر پر لکھا: ’اس گفتگو میں کچھ غلط نہیں کیوں کہ ہم نے کھلم کھلا امپورٹڈ حکومت کی آئی ایم ایف کے سامنے شرائط کی مخالفت کی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اگر کچھ غلط ہے تو وہ عدالتی حکم کے بغیر کسی کا فون کالز کی ریکارڈنگ کرنا ہے، یہ ایک جرم ہے۔‘

اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو نے شوکت ترین سے رابطہ کیا جنہوں نے آڈیو لیک پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان عظمی بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ ’اب بھی کسی کو شک ہے کہ پی ٹی آئی ملک دشمن ایجنڈے پر نہیں چل رہی؟ اب ہر روز عمران خان خود کو فارن ایجنٹ ڈکلیئر کررہے ہیں۔ اس کو کہتے ہیں ’اندرونی سازش‘ جن کو اس ملک نے سب کچھ دیا وہی اس کا سب کچھ چھین کر اس کو دیوالیہ بنانا چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ حکومت تین ماہ سے مسلسل آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کررہی ہے۔ حکومتی اتحادی جماعتیں پاکستانی معیشت کو دوبارہ اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے میں لگی ہیں۔

’عمران خان سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کو سری لنکا بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ لیکن پاکستانی قوم، مسلم لیگ (ن) اور حکومت کی اتحادی جماعتیں ملک دشمنوں کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔‘

لیک آڈیو میں کیا گفتگو ہوئی؟

نامہ نگار مونا خان کے مطابق شوکت ترین نے محسن لغاری کو کہا کہ ’یہ جو آئی ایم ایف کو 750 ارب کی کمٹمنٹ دی ہے آپ سب نے سائن کیا ہے، آپ نے اب کہنا ہے کہ ہم نے جو کمٹمنٹ دی تھی وہ سیلاب سے پہلے دی تھی، آپ نے اب کہنا ہے کہ اب سیلاب کی وجہ سے ہمیں بہت پیسا خرچ کرنا پڑے گا، آپ نے اب یہ لکھنا ہے کہ اب ہم یہ کمٹمنٹ پوری نہیں کر پائیں گے، یہی لکھنا ہے آپ نے اور کچھ نہیں کرنا۔‘

شوکت ترین کے کہنے پر محسن لغاری نے جی بالکل کہہ کر جواب دیا۔

شوکت ترین نے گفتگو میں مزید کہا کہ ’ہم سب چاہتے ہیں ان پر دباؤ پڑے، یہ ہمیں اندر کرا رہے ہیں اور ہم پر دہشت گردی کے الزامات لگا رہے ہیں، یہ بالکل اسکاٹ فری جارہے ہیں یہ نہیں ہونے دینا ہے۔‘

سابق وزیر خزانہ نے محسن لغاری کو کہا کہ ’تیموربھی ایک گھنٹے میں کرکے بھیج رہا ہے آپ بھی ذرا کہیں مجھے بھیج دیں، پھر ہم یہ کرکے اس کو وفاقی حکومت کو بھیج دیں گے، پھر ہم اس کو آئی ایم ایف کے نمائندوں کو ریلیز کردیں گے۔‘

شوکت ترین کی اس بات پر وزیر خزانہ  پنجاب محسن لغاری نے سوال کیا کہ کیا اس سے ریاست کونقصان تو نہیں ہوگا؟

اس پر شوکت ترین نے کہا کہ یہ جس طرح چیئرمین اور دیگر کو ٹریٹ کر رہے ہیں، اس سے ریاست کونقصان نہیں ہورہا؟

شوکت ترین نے کہا کہ دیکھو یہ تو ضرور ہوگا کہ آئی ایم ایف کہے گا پیسے کہاں سے پورے کریں گے، یہ منی بجٹ لے کر آجائیں گے، یہ ہمیں مس ٹریٹ کررہے ہیں اور ریاست کے نام پر بلیک میل کر رہے ہیں، ہم ان کی مدد کرتے جائیں یہ تو نہیں ہوسکتا اور یہ ہم نے کل طے کیا ہے۔‘

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ یہ آئی ایم ایف کو ریلیز کرنا ہے یا نہیں یہ ہم چیئرمین سے پوچھ لیں گے۔

مفتاح اسماعیل کی نیوز کانفرنس

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیر کو ایک نیوز کانفرنس کہا کہ ’پی ٹی آئی نے گری ہوئی حرکت کی ہے جس کا آرکیٹیکٹ شوکت ترین ہے۔‘

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ’پاکستان ڈوب رہا ہے، اس وقت اللّٰہ کے بعد جو آسرا ہے وہ آئی ایم ایف کے پروگرام کا ہے، شوکت ترین نے محسن لغاری، تیمور جھگڑا کو فون کیا، اسد عمر اس کا دفاع کررہے ہیں۔‘

’اللّٰہ رسول کا خوف کرو، پاکستان کے ساتھ یہ کررہے ہو؟‘

مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ’کیا عمران خان کی حکمرانی کی ہوس پر پاکستان کی بلی چڑھا دیں؟ کیا چیئرمین پی ٹی آئی پاکستان سے بڑے ہوگئے ہیں؟ کیا پاکستان کا نام بنی گالہ رکھ دیں؟ ان کو شرم نہیں آئی، ایک دن پہلے اس کی روداد فواد چوہدری بتا چکا تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ’حکومت لینےسے پہلے میں نے شہبازشریف کو کہا تھا کہ ملک دیوالیہ ہوچکا، یہ لوگ پاکستان کو دیوالیہ پن پر لےگئے، آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے توڑا، آج یہ بات طے ہوگئی کہ مفتاح اسماعیل جو کہہ رہا تھا وہ درست تھا، ہم نے اس ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، سیاسی کیپٹل کو داؤ پر لگایا، انہی کا پروگرام میں نے آئی ایم ایف سے اٹھایا۔‘

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ’ملک کے ساتھ یہ حرکت کررہے ہیں، سیاست کے لیے ہر چیز قربان کردیں گے؟ عمران خان نے اقتدار میں آکے کیا تیر چلایا،ان کو پاور میں آنے کی کیا ضرورت ہے، انہوں نے 10 سال میں جھوٹ بولنے کے علاوہ کے پی میں کیا کیا ہے؟‘

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’ملک کے خلاف سازش کرتے ہو، شرم آنی چاہیے، آپ تمام حدیں پار کرچکے ہیں، شوکت ترین نے آڈیو میں کہا کہ عمران خان سے بات ہوئی ہے، کیا میرے اکیلے کا پاکستان ہے؟ تمہارا نہیں ہے؟ کیا تمہارا پاکستان نہیں ڈوبے گا؟‘

تیمور جھگڑا اور اسد عمر کی نیوز کانفرنس

تیمور جھگڑا نے اسد عمر کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس معاملے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ معاملہ فاٹا سے شروع ہوتا ہے جن کے انضمام کے وقت اضافی رقم دینے کا وعدہ کیا گیا تھا اور اس وقت وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل تھے۔‘

انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد اسد عمر اور حفیظ شیخ کو رقم دینے کے لیے خطوط لکھے جاتے رہے اور 25 ارب روپے کی رقم وصول ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے وقت ہم نے ہاتھ اٹھایا اور شامل ہوئے۔ کیوں کہ یہ قومی مفاد میں تھے۔‘

ان کا مزید کہنا ہے کہ ’اگر آپ پاکستان کے عوام کے لیے آواز اٹھانے پر میری وفاداری پر سوال اٹھانا ہے تو کریں۔‘

ادھر اسد عمر نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ’شوکت ترین، تیمور جھگڑا اور محسن لغاری کے درمیان گفتگو اور مشورے میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔‘

جب ایک صحافی نے تیمور جھگڑا سے پوچھا کہ ان کی آڈیو درست ہے یا نہیں اس کی وضاحت کردیں تو انہوں نے کہا کہ ’میں اس پر کمنٹ نہیں کروں گا کیوں کہ جب تک یہ کلچر ہوگا کہ فون ریکارڈنگز ہوں گی، جب مرضی اور جیسے مرضی ریلیز کی جائیں گی، کبھی میرے فائدے میں ہوں گی کبھی میرے خلاف ہوں گی، لیکن اگر اس کی بنیاد پر کوئی مجھ سے بطور سیاستدان اپنے صوبے کے مفاد کا دفاع کرنے کی بات کرے گا تو میں اس سے پیجھے نہیں ہٹوں گا۔‘

تیمور جھگڑا نے ٹوئٹر پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ان کی مفتاح اسماعیل سے آج ملاقات ہوئی تھی۔

’میں نے سنا ہے کہ ملاقات کے کچھ دیر بعد مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس میں کہا کہ میں استعفیٰ دوں اور یہ بھی کہا کہ میں نے آئی ایم ایف کو خط بھیجا ہے۔‘

انہوں نے اپنے ویڈیو بیان میں چیلنج کیا کہ اگر مفتاح اسماعیل ثابت کر دیں کہ میں نے آئی ایم ایف کو خط بھیجا ہے تو میں مستعفی ہوں گا لیکن اگر آپ ثابت نہ کر سکے تو آپ کو مستعفی ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مفتاح اسماعیل جانتے ہیں کہ میں نے آئی ایم ایف کو کوئی خط نہیں بھیجا۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست