چھینک بھی مارنی ہو تو آئی ایم ایف سے پوچھنا پڑے گا: وزیراعظم

وزیرِ اعظم نے کہا کہ ’بجلی کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے لیے بھی ہمیں آئی ایم سے پوچھنا پڑا کہ جی ہم یہ کر رہے ہیں، کہ کہیں آئی ایم ایف ہمارا حقہ پانی بند نہ کر دے۔‘

قومیں اس طرح زندہ نہیں رہ سکتی، وہ لڑتی ہیں، مرتی ہیں اور محنت کر کے آگے بڑھتی ہیں (ریڈیو پاکستان)

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’چھینک بھی مارنی ہو تو آئی ایم سے پوچھنا پڑے گا۔ کتنی بدقسمتی ہے کہ آپ فیصلہ کرنے کے لیے آزاد نہیں ہیں۔‘

جمعرات کی شام اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی کے ارکان قومی و صوبائی کا اہم اجلاس ہوا جس میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے 300 یونٹ تک فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کرنے کا اعلان کیا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر انہوں نے کہا کہ مجبوری میں قیمت بڑھانی پڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ملک میں بجلی کے 75 فیصد صارفین کا احاطہ ہو جائے گا۔ اس سے قبل یہ استثنیٰ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے تھا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا، ’حتیٰ کہ بجلی کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے لیے بھی آئی ایم سے پوچھنا پڑا کہ جی ہم یہ کر رہے ہیں، کہ کہیں آئی ایم ایف ہمارا حقہ پانی بند نہ کر دے۔البتہ انہوں نے کہا کہ ’مارچ میں جو بجلی مہنگی بنی اس کا بل دو ماہ بعد بڑھایا گیا جون اور جولائی میں، جس سے عام آدمی پر بوجھ پڑا۔ اب ملک بھر کے 75 فیصد صارفین ایف اے سی سے مستثنیٰ ہو گئے ہیں۔‘

انہوں نے کہا، ’قومیں اس طرح زندہ نہیں رہ سکتی، وہ لڑتی ہیں، مرتی ہیں اور محنت کر کے آگے بڑھتی ہیں۔ اگر ہمیں اپنے پاؤں کر کھڑے ہونا ہے تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہونا چاہیے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ’ریکوڈیک سے ایک دھیلے کا سونا یا تانبا نہیں نکلا اور اربوں کھربوں پاکستان تاوان میں ادا کر چکا ہے۔

’اس سال ہمیں 20 ارب ڈالرز سے بھی زیادہ کا تیل منگوانا پڑا۔ اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ دس ہزار میگا واٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے لگائیں گے۔ اگر ہم سات ہزار کے منصوبے بھی لگا لیں تو تیل کا بل آدھا رہ جائے گا۔ میں نے دورہ قطر میں شمسی توانائی کا منصوبہ پیش کیا ہے۔‘

شہباز شریف نے کہا کہ اگر اللہ نے پوچھا کہ کیا کیا تو میں کہوں گا کہ اربوں ڈالر تیل سے بچائے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کی۔

انہوں نے کہا، ’میں نے وزیرخزانہ کو ہدایت کی ہے کہ جہاں جہاں سیلاب ہے وہاں بجلی کے بل اور زمینوں کے بیاج ختم کیے جائیں۔ ہم ایران، ترکی اور افغانستان سے بات کر رہے ہیں کہ کہیں سے پیاز ٹماٹر آ جائیں تاکہ پاکستان میں ان کی قیمت کم ہو۔‘

وزیرِ اعظم نے جمعرات ہی کو ایک ٹویٹ کے ذریعے اعلان کیا کہ اگلے ہفتے ایک کانفرنس میں سٹیک ہولڈروں کو بلایا جائے گا تاکہ دس ہزار میگا واٹ سولر پاور کا پراجیکٹ شروع کیا جا سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان