خلیجی ریاستوں کا نیٹ فلکس سے ’اسلام متصادم مواد‘ ہٹانے کا مطالبہ

سعودی میڈیا ریگولیٹر اور چھ رکنی خلیج تعاون کونسل کی طرف سے مشترکہ طور پر جاری کردہ بیان میں توہین آمیز مواد کی نشاندہی نہیں کی گئی البتہ صرف اس مواد کا حوالہ دیا گیا جو ’اسلامی اور معاشرتی اقدار کے خلاف ہے۔‘

19 اکتوبر 2021 کو لاس اینجلس میں نیٹ فلکس کے دفتر کے باہر غروب آفتاب کے بعد کا منظر (فوٹو اے ایف پی)

خلیجی عرب ممالک نے ویڈیو سٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس کو ’اسلام سے متصادم مواد‘ کے حوالے سے خبردار کیا ہے اور ایسے مواد کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کی ایک کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں یہ مطالبہ سامنے آیا جس میں پروگراموں کے نام لیے بغیر کہا گیا کہ سٹریمنگ سروس پر کچھ پروگرام ’اسلامی اور معاشرتی اقدار اور اصولوں سے متصادم ہیں۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خلیجی ممالک نے نیٹ فلکس کو متنبہ بھی کیا کہ وہ ’اسلام سے متصادم‘ ایسے مواد کو نشر کرنے کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔

سعودی میڈیا ریگولیٹر اور چھ رکنی خلیج تعاون کونسل کی طرف سے مشترکہ طور پر جاری کردہ بیان میں توہین آمیز مواد کی نشاندہی نہیں کی گئی البتہ صرف اس مواد کا حوالہ دیا گیا جو ’اسلامی اور معاشرتی اقدار کے خلاف ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں کہا گیا کہ ’ایسے مواد کو ہٹانے کے لیے پلیٹ فارم سے رابطہ کیا گیا ہے جن میں بچوں کے لیے ہدایت کردہ مواد بھی شامل ہے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’علاقائی حکام پلیٹ فارم کی ہدایات پر عمل کریں گے اور خلاف ورزی کرنے والا مواد نشر ہونے کی صورت میں ضروری قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔‘

نیٹ فلکس کی جانب سے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

خلیجی ممالک، فلموں میں جنسی رویوں سے متعلق مواد پر امریکی فلموں کے ڈسٹری بیوٹروں کی بارہا مخالفت کر چکے ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے جون میں ڈزنی کی اینی میٹڈ فلم ’لائٹ ایئر‘ پر پابندی عائد کر دی تھی جس میں ہم جنس پرستی والے کچھ مناظر شامل تھے۔

سعودی عرب، جس نے 2017 میں سینیما گھر کھولنے کی اجازت دی تھی، نے اپریل میں ڈزنی سے مارول سپر ہیرو فلم ’ڈاکٹر سٹرینج ان دی ملٹیورس آف میڈنیس‘ میں ہم جنس پرستانہ مناظر کاٹنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ڈزنی نے اس مطالبے کی تعمیل نہیں کی اور فلم کو آخر کار مملکت میں نہیں دکھایا گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم