پولیس کو خود سارہ کے قتل کی اطلاع دی: ایاز امیر

اسلام آباد کی ایک عدالت نے پاکستانی نژاد کینیڈین سارہ انعام کے قتل کیس کے ملزم کے والد ایاز امیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

ایاز امیر 25 ستمبر، 2022 کو اسلام آباد کی ایک عدالت میں پیش ہوتے ہوئے (سکرین گریب)

اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے اتوار کو پاکستانی نژاد کینیڈین سارہ انعام کے قتل کیس کے ملزم شاہ نواز امیر کے والد اور سینیئر صحافی ایاز امیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ سید محمد زاہد ترمذی کی عدالت میں ان کے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی لیکن صرف ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا۔

پولیس نے ہفتے کی شب ایاز امیر کو اعانت جرم کی دفعہ کے تحت گرفتار کیا تھا۔

ایاز امیر کے وکیل زعفران اعوان ایڈوکیٹ نے آج عدالت میں بتایا کہ ایاز امیر کا نام ایف آئی آر میں نامزد نہیں۔

’ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، محض ہائی پروفائل کیس ہونے پر انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔‘

ایاز امیر  نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہیں سارہ اور ان کے اہل خانہ سے ہمدردی ہے۔

ایاز امیر نے مزید کہا کہ انہوں  نے ایک بار سارہ سے پوچھا تھا کہ انہیں شاہ نواز کی سابقہ شادیوں اور نشے کی عادات کا معلوم ہے یا نہیں؟ ’اس پر سارہ نے کہا کہ شاہ نواز دل کے بہت اچھے ہیں۔‘ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایاز امیر کے مطابق انہوں  نے خود پولیس کو اطلاع دی اور متعلقہ ایس ایچ او کو فارم ہاؤس کا پتہ تک انہوں  نے دیا۔

پولیس حکام  نے آج عدالت کو بتایا کہ یہ ہائی پروفائل کیس ہے جس میں ملزم کے والد کو شامل تفتیش کرنا ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ واقعے کی اطلاع ایاز امیر نے دی تھی اور یہ کہ مقتولہ کے ورثا نے ایاز امیر کےخلاف درخواست دائر کی ہے۔

جمعے کو اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں ملزم شاہ نواز  نے اپنی اہلیہ سارہ کو قتل کر دیا تھا۔

پولیس نے شاہ نواز کو ہفتے کو عدالت میں پیش کر کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا۔

ملزم کو اب پیر کو دوبارہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان